انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
غیبت کی شرط ناگواری مغتاب ہے : تہذیب: اگرکسی کو بنا بر بے تکلفی ایسی بات کہی جائے جو بنظرِ الفاظ تو ناگواری کی بات ہے مگر بنظرِ بے تکلفی یا تعلق یا بطور مزاج ہونے کے ناگواری کا خیال نہیں۔تہذیب : جب وہ ناگواری ہے خواہ کسی حیثیت سے ہو وہ مانعیت کے لیے کافی ہے، اور اگر خود ناگواری ہی میں تردد ہو تب بھی واجب الکف ہے۔ البتہ اگر عدمِ ناگواری یقینی ہو تو غیبت کی حد سے خارج ہوگیا۔ ممکن ہے کسی دوسرے گناہ میں داخل ہوجائے، کیوں کہ آفاتِ لسان بزرگوں نے بیس تک شمار کیے۔اپنے مغتابین سے جو اجر ملے گا اپنی غیبتوں کے تدارک کے لیے کافی ہونے کی کوئی دلیل نہیں : حال: نفس یہ تاویل سکھلاتا ہے کہ تیری بھی تو لوگ غیبت کرتے ہیں۔ قیامت میں جب پکڑ ہوگی تو اپنے مغتابین سے جو اجر ملے گا وہ اجر جن کی تو نے غیبت کی ان کو دے دیا جائے گا۔تہذیب : اوّل تو یہ کسی دلیل سے ثابت نہیں کہ وہ اجر جو دوسروںسے ملا ہوا ہے اس کے تدارک کے لیے کافی ہے، ممکن ہے کہ یہ دوسروں سے بلا اجر تمہارے ہی پاس رہے اور خاص تمہارے اعمال کا جو اجر اہلِ حقوق کو ملے اور نجات کے لیے دوسروں کا اجر کافی نہ ہو۔ دوسرے اس سے قطع نظر کرکے مساوات کی کوئی دلیل نہیں، ممکن ہے کہ تم کو کم ملے اور تم سے زیادہ لے لیا جائے تو تدارک کے لیے کیسے کافی ہوجائے گا۔غیبت کا علاج ہمت اور استحضار ہے : تہذیب: غیبت اختیاری ہے اس کا طریقِ علاج ہمت واستحضار ہے اور معین طریق یہ ہے کہ جب ایک بار ایسا ہوجائے ایک وقت فاقہ کرے۔غیبت اختیاری فعل ہے اور اس کے تدارک کا طریقہ : تہذیب: غیبت تو اختیاری ہے اور امورِ اختیاریہ کی تدبیر بجز استعمالِ اختیار کے کچھ اور نہیں اور اگر پھر بھی غلطی ہوجائے صاحب حق سے فوراً معاف کروالے۔ اس التزام سے غیبت متروک ہوجائے گی۔دوسروں کے عیوب وگناہِ کبیرہ ظاہر کرنے کا حکم : حال: بعض لوگ جو گناہِ کبیرہ میں مبتلا ہیں ان کے عیوب اور گناہ کو ظاہر کرنا غیبت ہے یا نہیں؟ نفس اس تاویل پر ہمیشہ آمادہ رہتا ہے کہ ایسوں کے عیوب اگر لوگوں پر ظاہر نہ کیے جائیں تو لوگوں کو دھوکا ہوگا اور مسلمانوں کو خداع سے بچانا ضروری ہے۔ تہذیب: یہ سوال منتہی کے قابل ہے مبتدی کو جائز غیبت بھی نہ کرنا چاہیے۔کیفیاتِ انفعالیہ سے مقتضیاتِ فعلیہ پر عمل جائز نہیں : حال: اگر کوئی شخص میری بے جا غیبت کرتاہے تو بشرطِ