انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے۔ غرض یہ کہ یہ پردہ قید نہیں بلکہ حیا ہے جو انگریزوں کی عورتوں میں نہیں۔صدق وخلوص کامیابی کا مدار ہے : تحقیق: فرمایا کہ صدق وخلوص بڑی چیز ہیں، بدون اس کے کام چلنا یا بننا مشکل ہی ہوتا ہے، یہ آج کل جو اکثر ناکامی ہوتی ہے اس کا سبب عدمِ خلوص ہی ہے اگر خلوص ہو تو بڑے سے بڑا کام اور سخت سے سخت کام سہل ہو جاتا ہے۔ حضرت مولانا دیوبندی ؒ نے ایک حکایت بیان فرمائی کہ ایک شخص نے حج کا ارادہ کیا، ایک پیسہ پاس نہ تھا اور اس میں تمام کمالوں میں صرف ایک کمال یہ تھا کہ گدھے کی بولی بولنا جانتا تھا، ایک سنیہ نے بولتے ہوئے سن لیا، اپنی تفریح کے لیے سفرِ حج میں اس کو ہمراہ لے لیا۔ بعد فراغِ حج اسی کمال کی بدولت بدّون سے ریل پیل ہوگیا، اُن کی محبت میں مدینہ منورہ پہنچ گیا، دیکھ لیجیے ارادۂ حج خلوص سے کیا حق تعالیٰ نے سب آسان نہیں کر دیا ؎ تو مگو مارا بداں شہ بار بست با کریماں کارہا دشوار نیستاپنے معتقد بنانے کی تدبیر کرنا غیرت کی بات ہے : تحقیق: فرمایا کہ مجھ کو تو اس سے غیرت آتی ہے کہ لوگوں کو معتقد بنانے کی تدبیر یا ترغیب دی جاوے۔ اپنے دوستوں کو بھی میری تاکید ہے کہ وہ کبھی ایسا نہ کریں، ہاں ایک اور صورت ہے جس میں ایک مسلمان کی امداد ہے اور ثواب بھی ہے کہ طالب کو چند جگہوں کے نام بتلائے اور مشورہ دیا جاوے کہ اپنے حالات سب جگہ لکھو، جہاں کے جوابات سے سکون اور تسلی ہو وہاں سے تعلق پیدا کر لو۔دنیا کو مقدّم اور دین کو تابع بنانا گمراہی ہے : تحقیق: اگر دین کو مقدم رکھیں اور پھر حصولِ دنیا کو فکر کریں بشرط یہ ہے کہ حدودِ شرطیکہ حدودِ شرعیہ سے تجاوز نہ ہو تو پھر کامیابی بھی بہت قریب ہے۔ تحقیق: فرمایا کہ اصل چیز اس طریق میں شیخ کی محبت اور اتباع ہے، پھر اس میں بھی اساس محبت ہے، اتباع عادتاً اس پر مرتب ہو جاتا ہے، اس لیے کہ محب محبوب کے خلاف نہیں کرسکتا، باقی بیعت وہ محض ایک برکت کی چیز ہے اس پر نہ تعلیم موقوف ہے اور نہ نفع، مگر آج کل پِیروں نے اس بیعت کو لوگوں کے پھنسانے کا اچھا خاصہ آلہ بنا رکھا ہے۔ لوگوںکے عقائد بیعت کے متعلق درجہ منکر تک پہنچ گئے ہیں کہ اس کو فرض واجب سمجھتے ہیں۔ علما اہلِ حق کو اس طرف متوجہ ہو کر اصلاح کرنے کی ضرورت ہے، جیسے اور بدعتوں کی اصلاح کرتے رہتے ہیں۔ یہ بھی تو بدعت اور قابلِ اصلاح ہے، آخر فرق دونوں میں کیا ہے۔