انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تقاضا کا منشا ہے خلقِ رذیل، اس کے ازالہ بمعنی اضمحلال کو ریاضت کہتے ہیں۔تجدیدِ معالجہ کی ضرورت : تہذیب: مادہ کا استیصال جب تک نہ ہو تجدیدِ معالجہ کی ضرورت رہے گی اور استیصال کی تدبیر نہیں۔ موسمی بخار کا نسخہ پینے کے بعد کیا پھر آیندہ فصل میں بخار نہ ہوگا۔ وہ کون سی تدبیر ہے کہ صفرا ہی پیدا نہ ہو، اور اگر ایسا کیا جائے گا توبہت منافع جو خلط صفرا سے متعلق ہیں وہ فوت ہوجائیں گے، اسی طرح مادئہ شہوانی میں بہت منافع ہیں۔تمام اخلاقِ رذیلہ کاعلاج : تہذیب: تمام اخلاقِ رذیلہ کاعلاج تأمل اور تحمل ہے، یعنی جو کام کرے سوچ کر کرے، شرعاً جائز ہے یا نہیں اور جلدی نہ کرے بلکہ تحمل سے کیا کرے۔اصلاحِ اعمال وباطن کاطریقہ : تہذیب: اعمال کی اصلاح اور باطن کی اصلاح کا طریقہ یہ ہے کہ نفس کے جذبات کی مخالفت کی جائے، اور اس کو مشقت کا عادی بنایا جائے۔مقاماتِ سلوک کی تعریف : تہذیب: مقاماتِ سلوک سے مراد اعمالِ باطنیہ ہیں، یعنی خوف ورجا، محبت وانس، توکل ورضا، شکر وصبر وغیرہ جن کی تحصیل کا شریعت نے امر کیا ہے اور ہر مسلمان خصوصاً سالک ہمیشہ ان کے طے کرنے میں مشغول ہے، کسی وقت توقف نہیں ہوتا، یہ دنیا کا سفر نہیں کہ ایک حد پر ختم ہوجائے بلکہ اس سفر کی کہیں انتہا نہیں۔ کمال یہ ہے کہ سب ملکات کامل ہوں: تہذیب: بعض ملکات کے کامل ہونے کانام کمال نہیں بلکہ کمال یہ ہے کہ سب ملکات کامل ہوں۔تمکین کانام توسط واعتدال ہے : تہذیب: تمکین کے بعد تمام اشیا کے حقوق بخوبی ادا ہوتے رہتے ہیں، اسی تمکین کانام توسط واعتدال ہے۔ اسی توسط کی وجہ سے اس امت کانام وسط ہے۔حسن اخلاق کی بھی ایک حد ہے : تہذیب: حدیث میں ہے کہ جب تم سائل کو تین بار (عذر سمجھاکر ) جواب دے دو اور وہ پھر بھی نہ جائے لپٹ کر جم ہی جائے (جس سے ایذا ہونے لگے) تو پھر اس کے جھڑک دینے میں کچھ ڈر نہیں، اس سے یہ معلوم ہوا کہ حسنِ اخلاق کی بھی ایک حد ہے اور بندہ اس کا مکلف نہیں کہ اس حد سے آگے ایذا کا تحمل کرے۔ریاضت سے اصلاحِ اخلاق کے معنی : تہذیب: حدیث میں ہے کہ جب تم سنو کہ اپنی جگہ سے پہاڑ ٹل گیا تو تصدیق کرلو (جب کوئی دلیل مکذب نہ ہو) اور جب تم کسی شخص کی نسبت سنو کہ اپنے اخلاق سے ہٹ گیا تو تصدیق مت کرو (کیوں کہ اس کا مکذب موجود ہے اور وہ مکذب یہ ہے کہ وہ پھر اسی حالت پر آجائے گا جس پر پیدا کیا گیا ہے) اس سے