انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دین بزرگوں کی نظر سے پیدا ہوتا ہے : ارشاد: اہلِ عشق میں امراضِ قلب، تکبر وریا وغیرہ نہیں ہوتا، کیوں کہ عشق سب کو جلا پھونک کر فنا کر دیتا ہے اور زاہدانِ خشک میں تکبر وعجب وریا وغیرہ بہت ہوتا ہے، اس لیے صحبتِ عشاق کی ضرورت ہے ؎ نہ کتابوں سے، نہ وعظوں سے، نہ زر سے پیدا دین ہوتا ہے بزرگوں کی نظر سے پیداایک قاعدہ فقہیہ : ارشاد: کسی مصلحت کے فوت ہونے یا کسی مفسدہ کے پیدا ہونے کے احتمال سے مباح ومستحب کو ناجائز کہنے کا ہر کسی کو حق نہیں بلکہ یہ منصب خاص حضراتِ مجتہدین کا ہے مثلاً حطیم کو خانہ کعبہ کے اندر داخل کرنا مستحب تھا لیکن اس مفسدہ کی وجہ سے عوام کو خیال ہوگا کہ کیسے نبی ہیں کہ کعبہ کو منہدم کرکے اس کی بے حرمتی کرتے ہیں، اس مستحب کے ترک کو گوارا فرمایا، اسی طرح حضرت زینب ؓکے نکاح میں اسی مفسدہ کا احتمال تھا کہ یہ کیسے نبی ہیں کہ اپنے متبنٰی (زید بن حارثہؓ ) کی بیوی سے نکاح کرتے ہیں لیکن حضورﷺ کو حکم دیا گیا کہ آپ زینبؓ سے نکاح کر لیں۔ منافقین کے طعن کی پروا نہ کریں۔شخصی حکومت کی تائید : ارشاد: یہ قاعدہ ہی غلط ہے کہ کثرتِ رائے پر فیصلہ کیا جائے بلکہ قاعدہ یہ ہونا چاہیے کہ صحیح رائے پر عمل کیا جائے، خواہ وہ ایک ہی شخص کی رائے ہو، کیوں کہ قانونِ فطرت یہ ہے کہ دنیا میں عقلا کم ہیں، اس لیے کثرتِ رائے پر فیصلہ اگر حماقت کا فیصلہ نہیں تو کم عقلی کا فیصلہ تو ضرور ہوگا، صحیح رائے پر عمل کرنا بدونِ شخصی حکومت کے ممکن نہیں اور جمہوری میں اکثر غلط رائے پر عمل ہوتا ہے اور ظاہر ہے کہ جب تک صحیح رائے پر عمل نہ ہوگا س وقت تک انتظام درست نہیں ہوتا ہے، پس ثابت ہوگیا کہ انتظام بدون شخصی حکومت کے نہیں ہوسکتا۔ البتہ اسلام میں جو شخصی سلطنت کی تعلیم ہے تو اس کے ساتھ یہ بھی حکم ہے کہ اے اہل حل وعقد! اور اے جماعتِ عقلا! بادشاہ ایسے شخص کو بناؤ جو اتنا صاحب الرائے ہو کہ اگر کبھی اس کی رائے، رائے عالم کے بھی خلاف ہو تو یہ احتمال ہوسکے کہ شاید اس کی رائے صحیح ہو اور جس کی رائے میں اتنی رزانت نہ ہو، اس کو ہرگز بادشاہ نہ بناؤ، ایسے شخص کو بادشاہ بنانے ہی کی کیا ضرورت جس کے لیے ضم ضمیمہ کی ضرورت پڑے۔توحید کی برکت : ارشاد: موحد کو ایسا اطمینان ہوتا ہے جیسا بچہ کو مال کی گود میں اطمینان ہوتا ہے، بچہ ماں کی گود میں جاکر