انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
جاتی ہے وہ پھر جو رائے دیتا ہے اس پر عمل ہوتا ہے اسی طرح سلسلہ جاری رہتاہے تاحصولِ صحت، اسی طرح سلوک میں بھی دو امر ہیں: اطلاع اور اتباع تا حصولِ مقصد یعنی رسوخ نسبت بہ حق۔روحِ سلوک مقصود طلب ہے وصول مقصود نہیں : ارشاد: اہلِ طریق کے یہاں یہ مقرر ہے کہ طلب مقصود ہے وصول مقصود نہیں ۔ شرح اس کی یہ ہے کہ مقصود کے حصول کا قلب میں تقاضہ نہ رکھے کہ یہ بھی حجاب ہے کیوں کہ اس تقاضے سے تشویش ہوتی ہے اور تشویش ’’برہم زن جمیعت ونفویض‘‘ ہے اور جمیعت وتفویض ہی شرطِ وصول ہے اس کو خوب راسخ کر لیا جائے کہ روحِ سلوک ہے ’’وھو من خصائص المواھب إلامدادیۃ قلما تنبۃ لہ شیخ من مشائخ الوقت۔مجاہدہ کی حقیقت : ارشاد: مجاہدہ کی حقیقت یہ ہے کہ معاصی کو تومطلقاً ترک کرے اور یہ نفس کی مخالفت واجب ہے اور مباحات میں تقلیلاًمخالفت کرے اور یہ مخالفت مستحب ہے مگر ایسا مستحب ہے کہ مخالفتِ واجبہ کا حصولِ کامل اس مخالفتِ مستحبہ پر موقوف ہے، جیسے بہت سونا، بہت کھانا ، بہت عمدہ کپڑے پہننا ، بہت باتیں کرنا ، لوگوں سے زیادہ ملنا ملانا، سو ان میںتقلیل کرے۔مجاہدۂ اختیاریہ واضطراریہ کا فرق اور دونوں کی ضرورت : ارشاد: مجاہدۂ اختیاریہ میں تو فعل کا غلبہ ہے اس لیے اس میں انوار زیادہ ہوتے ہیں کیوں کہ انوار کا ترتب عمل پر ہوتاہے اور مجاہدۂ اضطراریہ میں فعل کم ہوتا ہے اس میں نورانیت کم ہوتی ہے لیکن انفعال کا غلبہ ہوتا ہے اس سے قابلیت میں قوت بڑھتی ہے اور اس انفعال وقابلیت کی خود اعمال اختیاریہ کے راسخ ہونے کے لیے سخت ضرورت ہے اسی لیے بزرگوں نے ایسے مجاہدات بہت زیادہ کرائے ہیں۔مجاہدہ اضطراریہ کانفع : تہذیب: مجاہدۂ اضطراریہ سے عمل میں قلت بھی ہوجائے اور محض فرائض وواجبات ہی پر اکتفا ہوتا رہے تب بھی مجاہدۂ کاملہ کا ثواب ملتاہے۔مجاہدہ کی دو قسمیں : ارشاد: مجاہدہ کی دو قسمیں ہیں: مجاہدۂ حقیقیہ یعنی ارتکابِ اعمال واجتناب عن المعاصی، مجاہدۂ حکمیہ یعنی ان مباحات کو ترک کرنا جو معاصی کی طرف مفضی ہیں ۔طریق الوصول الی اللہ بعدد انفاس الخلائق : ارشاد: طریق الوصول الی اللہ بعدد انفاس الخلائق جس طرح وصول کی ایک صورت یہ ہے کہ حرم میں نماز پڑھو، یہ بھی ایک صورت ہے کہ کسی عذر سے گھر میں نماز پڑھو اور حرم کو ترستے رہو۔عطرِ تصوف : ارشاد: ۱۔ اختیاری امور میں کو تاہی کا علاج بجزہمت اور استعمال اختیار کے کچھ نہیں، اسی پر مدار ہے تمام