انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور اطاعت میں آسانی سے لگ سکے۔ چوں کہ اب نفوس میں پہلی سی قوت اورسرکشی نہیں رہی نہ اب پہلے سے قویٰ رہے، اس لیے مجاہدے کی کمی مضر نہیں۔حضرت والا کے معمولات مبنی بر عقل وشریعت ہیں : ارشاد: حضرت والا حکیم الامت مدظلہ العالی نے فرمایا کہ دو شخص میرے پاس رہ کر بد ظن نہیں ہوسکتے: ایک تو وہ جو پورا عاقل ہوکہ میرے ہر فعل کی حکمت اس کی سمجھ میں آجائے۔ یا وہ جو پورا عاشق ہوکہ میرا جو فعل بھی ہو اس کی نظرِ محبت میں بالکل مناسب اور بجا ہو۔تعلیم استغنائے قلب : ارشاد: قلب کا تعلق نہ دوستوں سے رکھے نہ دشمنوں سے مگر حقوق سب کے ادا کرے۔مقامات کی تعریف نیز یہ کہ اصلاح میں اس کی کوئی ترتیب نہیں : ارشاد: مقام کہتے ہیں اخلاقِ باطنہ حمیدہ مکتبہ کے اندر رسوخ وپختگی کو جیسے: توکل، انس، محبت، تفویض، اگر کسی کو ان اخلاقِ باطنہ کے اندر پورے طور پر رسوخ اور پختگی حاصل نہیں تو گویا اس کو مقامات حاصل نہیں تو بس اس کا طریقۂ اصلاح یہی ہے کہ طالب کی حالت میں غور کرے اور دیکھے کہ فلاں خصلت اس شخص کے اندر کیسی ہے آیا پختہ ہے یا خام۔ پس اگر کسی خلق کے اندر خامی دیکھے اس کی اصلاح کردے اور ظاہر ہے کہ اس میں ہر شخص کی حالت جدا ہے تو پھر ایک ترتیب کیسے ہوسکتی ہے۔ اور اصلی بات تو یہ ہے کہ اس کی فکر ہی میں نہ پڑے کہ کتنا راستہ قطع ہوچکا اب کتنا باقی ہے۔ اس لیے کہ اس طریق کا تو یہ حال ہے کہ نہ ہر گز قطع گردد جاۂ عشق از دویدنہا کہ می بالد بخود ایں راہ چوں تاک از بریدینہا حضرت! تمام عمر کی دوڑ دھوپ کے بعد یہ سمجھ میں آئے گا کہ ہم کچھ نہیں سمجھے: نیست کس را از حقیقت آگہی جملہ می میرند با دستِ تہیانکسارِ وافتقار کا حظ حصولِ مقامات کے حظ سے بڑھ کر ہے : ارشاد: حضرت مولانا گنگوہی کا ارشاد ہے کہ اگر کسی کو ساری عمر کی محنت وکوشش کے بعد یہ معلوم ہوجائے کہ مجھ کو کچھ حاصل نہیں ہوا تو اس کو سب کچھ حاصل ہوگیا۔ اگر