انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
شیخ کے حقوق کی رعایت کا اہتمام : تحقیق: فرمایا کہ حضرت سلطان جی مرید ہیں، حضرت شیخ فرید شکر گنج ؒ سے، ایک بار فصوص کا ذکر آگیا، شیخ فرید ؒ کی زبان سے نکلا کہ فصوص کے نسخے اکثر غلط ہیں۔ سلطان جی کی زبان سے نکل گیا کہ حضرت فلاں شخص کے پاس صحیح نسخہ ہے۔ شیخ نے فرمایا کہ جی ہاں! بدونِ صحیح نسخہ کے مطلب سمجھ میں نہیں آتا۔ بات آئی گئی ہوئی، جب سلطان جی مجلس سے اُٹھے۔ حضرت شیخ کے صاحبزادہ نے کہا: خبر بھی ہے حضرت شیخ نے کیا فرمایا وہ خالی الذہن تھے؟ کہنے لگے میں تو کچھ نہیں سمجھا۔ صاحبزادہ نے کہا: حضرت شیخ نے اپنی ناراضی ظاہر کی گویا تم نے حضرت شیخ ؒ کی استعدادِ علمی پر حملہ کیا کہ بدونِ صحیح نسخہ کے وہ کتاب کو نہیں سمجھ سکتے، اس لیے صحیح نسخہ کا پتہ بتلایا گیا، اتنا سننا تھا کہ سلطان جی دم بخودرہ گئے اور حاضر ہوکر معافی چاہی، شیخ راضی نہیں ہوئے۔ صاحبزادہ نے سفارش کی تو راضی ہوئے۔ لوگ آج کل تشدّد تشدّد گاتے پھرتے ہیں، ان حضرات کو دیکھیے یہ تو سب فانی تھے، پھر کتنی بعید دلالت پر کیسی تادیب فرمائی۔ حضرت سلطان جی فرماتے ہیں کہ گو حضرت ؒ راضی ہوگئے، مگر میرے دل میں ساری عمر کانٹا سا کھٹکتا رہا کہ میں نے شیخ سے ایسی بات کیوں کہی جس سے حضرت کو تکلیف پہنچی۔ دیکھیے شیخ کے حقوق کی رعایت کا قلب میں کس قدر اہتمام تھا، جب شیخ کی یہ عظمت تھی تو یہ حضرات اللہ ورسولﷺ کے حقوق کو کیسے فراموش فرماتے۔مناسبتِ شیخ کی علامت : تحقیق: فرمایا کہ میں تعظیم کو تو پسند نہیں کرتا، البتہ محبت سے جی خوش ہوتا ہے، مگر طریق میں وہ بھی ضروری نہیں۔ ہاں مناسبت ضروری ہے اور علامت مناسبت کی یہ ہے کہ شیخ کی کسی بات پر کوئی اعتراض بدرجہ انقباض نہ ہو اور اسے یہ تردّد بھی نہ ہو کہ ایسی حالت میں اس سے تعلق رکھوں یا نہ رکھوں، اگر اس شان کا اعتراض پیدا ہو تو کسی اور سے تعلق پیدا کرے، اس لیے کہ جب شیخ سے کھٹک ہے تو نفع ہرگز نہ ہوگا، ہر وقت کھٹک حجاب رہے گی اور نفع کے لیے مناسبت اصل شرط ہے اور اس کا یہ مطلب نہیں کہ ناجائز امر کو شیخ کے لیے جائز سمجھے، بلکہ باوجود ناجائز سمجھنے کے اعتراض وتردّد بہ قیدِ مذکور نہ ہو۔اُصولِ صحیحہ کا اتباع شیخ ومرید دونوں کو چاہیے : تحقیق: فرمایا: میں نے اپنے بزرگوں کی دُعا اور توجہ کی برکت سے طریق کی حقیقت کو واضح کر دیا ہے۔ من جملہ اور مسائل کے ایک مسئلہ یہ بھی ظاہر کر دیا کہ اُصولِ صحیحہ کا اتباع تم بھی کرو اور شیخ بھی کرے۔ مراد اصولِ صحیحہ سے اُصولِ شرعیہ ومسائلِ شرعیہ ہیں۔ پِیر پرستی، شیخ پرستی تو مخلوق پرستی ہے، اس کو چھوڑو، خدا پرستی اختیار کرو اور میں نعوذ باللہ مخلوق پرستی تو کیا گوارا کرتا آنے والوں سے خدمت لینے تک کو نہیں پسند کرتا۔وحدتِ مطلب کی تاکید : تحقیق: شیخ کی تعلیم ہوتے ہوئے دوسرے کی تعلیم کی طرف توجہ مضر ہے، ہاں! تعظیم وادب