انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اہلیت کی یہ ہے کہ ایک بار اپنی رائے پیش کر کے اس پر اصرار نہ کرے گا نہ ان کے ( جن کو رائے دے رہا ہے) درپے ہوگا۔ یہ علامتیں ایسی ہیں جن سے للہیت اور نفسانیت میں بخوبی فرق کیا جاسکتا ہے۔خلوص میں برکت ہے :تہذیب: جو کام کرو خلوص اور للہیت سے کرو نفسانیت سے نہ کرو، ورنہ برکت جاتی رہتی ہے، چاہے کیساہی نیک کام ہو، اور چاہے ذرا سا کام ہو مگر خلوص کے ساتھ ہو تو اس میں برکت ہوتی ہے چاہے اس کا کوئی معاون بھی نہ ہو۔مخالفین کے اعتراضات کے دفعیہ میں بھی کوشش نہ کرو :تہذیب: مخالفین کے اعتراضات کے دفعیہ میں بھی کوشش نہ کریں، یہ بھی ایک مشغلہ ہے۔ اپنا کام خلوص سے کیے جائیں، سب شور وغل آپ ہی دب جائیں گے۔تطییبِ قلبِ مسلم عبادت ہے :تہذیب: ہر مسلم کی ارضائے عین ارضاء حق ہے، حدیث میں تطییبِ قلبِ مومن کی جابجا تاکید ہے اور اسی لیے تھادوا تحابُّوا حضورﷺنے فرمایا ہے کہ باہم ایک دوسرے کو ہدیہ دیا کرو اس سے باہم محبت ہوگی۔ ارضائے شیخ عین ارضائے حق ہے:تہذیب: اگر قرّاء اس نیت سے بنا سنوار کر قرآن سنائے کہ اس سے لوگوں کا دل خوش ہوگا اور مسلمان کا جی خوش ہونا اللہ تعالیٰ کی رضا کا سبب ہے تو یہ ریا میں داخل نہیں، بلکہ طاعت ہے۔ جب ہر مسلمان کا راضی کرنا عین ارضائے حق ہے تو شیخ کا تو بہت زیادہ حق ہے۔صرف ارضائے حق مطلوب ہے :تہذیب: دنیائے مذموم کے لیے کسی کو راضی نہ کرو بس خداکو راضی کرنے کی فکر کرو اورجس کو بھی راضی کرو اُسی کے لیے راضی کرو۔جنت، ثواب اور رضائے حق اخلاص کے منافی نہیں :تہذیب: جنت اور ثواب ورضائے حق کی طلب اخلاص کے منافی نہیں، کیوں کہ یہ غرض تو خود مطلوب ہے۔حج میں اخلاص کے خلاف باتوں کا بیان :تہذیب: حج میں اخلاص کے خلاف یہ باتیں ہیں : ۱۔ یہ کہ حج سے پہلے کوئی خرابی اس میں ڈال دی جائے مثلاً حاجی کہلانے کی نیت ہو، یا مالِ حرام سے سفر کیا جائے۔ ۲۔ یہ کہ حج کے ساتھ ساتھ خرابیاں ہوتی رہیں، مثلاً: معصیت کرتے رہیں، تو بہ نہ کی ہوگناہوں سے، نماز چھوڑ دیں۔ ۳۔ یہ کہ حج کر کے اس کو خراب کیا جائے، مثلاً: باتوں میں اپنے حج کا اظہار کیا جائے۔ افتخار واشتہار اور تعظیم وتکریم کی خواہش ہو یا حج کی تکالیف بیان کرے۔