انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تواضع کمال شکستگی کے منافع از بس رفیع ہیں :حال: اکثر خیال دل میں رہا کرتا ہے کہ مجھ سے تمام دنیا والے اچھے ہیں۔ حتیٰ کہ ہندؤں کو دیکھتا ہوں تو کہتا ہوں کہ یہ ہزار درجہ مجھ سے اچھے ہیں ، کچھ کام تو دنیا ہی کا صحیح کر لیتے ہیں اور میں تو کسی کام کا نہیں رہا۔ تہذیب: یہ حالت از بس رفیع ہے۔ یہ کمال شکستگی ہے، جس کے ثمرات از بس رفیع ہیں۔ جس کی طرف حدیث من تواضع للّٰہ رفعھا اللّٰہ میں اشارہ واقع ہے۔ عارفین نے تصریح فرمائی ہے کہ مؤمن مؤمن نباشد تا آنکہ خودرا از کافر فرنگ بدتر نہ پندارد۔ یعنی حالاً نہ اعتقاداً ایسا شخص ان شاء اللہ گمراہ نہیں ہوتا۔ کیوں کہ اصل ضلالت کی عجب ہے، مگر اس حالت کی طرف چنداں التفات نہ کیجیے، کام میں لگے رہئے۔ کہ التفات مضر ہے کہ اس سے کبھی یاس اور کبھی کبر تواضع پیدا ہوجاتا ہے۔ وہذا أشد من الکبر المحض۔تواضع للّٰہیہ کی تعریف :تہذیب: تواضع للّٰہیہ یہ ہے کہ حقیقت میں وہ اپنے کو لاشے سمجھے، اور ہیچ سمجھ کر تواضع کرے اور اپنے کو رفعت کا اہل نہ سمجھے۔ اور سچ مچ اپنے کو مٹانے کا قصد کرے۔ تواضع کا اعلیٰ درجہ:تہذیب: اتحاد واتفاق کی جذ تواضع ہے اور تواضع کی اصل مجاہدۂ نفس ہے کیوں کہ تواضع اس کا نام نہیں کہ زبان سے خاک سار، نیاز مند، ذرۃ بے مقدار کہ دیا، بلکہ تواضع یہ ہے کہ اگر کوئی تم کو ذرۂ بے مقدار اور خاک سار سمجھ کر بُرا بھلا کہے اور حقیر وذلیل کرے تو تم کو انتقام کا جوش پیدا ہو اور نفس کویوں سمجھا لو کہ تو تو واقعی ایسا ہے پھر کیوں برا مانتا ہے اور کسی کی برائی سے کچھ رنج واثر نہ ہو تو یہ تواضع کا اعلیٰ درجہ ہے کہ مدح وذم برابر ہو جائے۔ مطلب یہ کہ کچھ رنج واثر نہ ہو تو یہ تواضع کا اعلیٰ درجہ ہے کہ مدح وذم برابر ہو جائے، مطلب یہ کہ عقلاً برابر ہو جائے، کیوں کہ طبعاً تو مساوات ہو نہیں سکتی۔اقرارِ خطا سے اور عزت بڑھ جاتی ہے :تہذیب: بخدا! اقرار خطا سے اور عزت بڑھ جاتی ہے ، کچھ نہ ہو، یہ تو ضرور ہے کہ اقرار خطا میں خدا کی رضا ضرور ہے۔ چناں چہ خدیث میں ہے کہ من ترک الجدال والمراء بني لہ بیت في الجنّۃ۔متواضع کی شناخت :تہذیب: کسی متواضع سے کبھی کوئی بات تکبر کی نکل جائے تو یہ مضر نہیں، ہاں اس کے افعال اور