انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کر کام میں نہ لاوے بلکہ مقصود بالذات سمجھے خواہ اندفاع وساوس پر مترتب ہویا نہ ہو، اسی طرح راحت کو مقصود بالذات نہ سمجھا جائے بلکہ اس پر آمادہ رہنا چاہیے کہ اگر تمام عمر اس سے بھی زیادہ کلفت ہو تو وہ محبوب کا عطیہ ہے۔ لأنہ لیس بمعصیۃ ولا اختیاري، وکل ہوکذالک فہو نعمتہ۔ اور عبدیت یہی ہے: بدر دو صاف ترا حکم نیست دم ورکش کہ آنچہ ساقی ماریخت عین الطافت اس شعرکو کبھی کبھی پڑھ لیا کریں۔صاحبِ ذکاوت مفرط کویکسوئی حاصل نہیں ہوتی : تحقیق: عاقلوں کو خاص کرصاحبِ ذکاوت مفرط کو یکسوئی حاصل نہیں ہوتی، کیوں کہ اس کا دماغ ہر وقت حرکتِ فکریہ میں رہتا ہے۔ اس لیے اس کو کیفیات حاصل نہیں ہوتی۔ایک عجیب مثال وسوسہ کی : تحقیق: شیطان کی مثال تار بجلی جیسی ہے اس کو ہاتھ ہی نہ لگاؤ، نہ جلب کے لیے نہ دفع کے لیے ورنہ تم کو لپٹ جائے گا۔ بلکہ اس کو منھ بھی نہ لگاؤ، اس کی طرف التفات بھی نہ کرو، یہی علاج ہے وساوس کا جو منجانب شیطان ہے۔وسوسہ کے آمد وآور دکے شبہ کا جواب: حال : بعض دفعہ یہ نہیں سمجھ سکتا کہ وسوسہ خود آتا ہے یا میں لاتاہوں۔ معیار بتلایا جائے۔ تحقیق: معیار کی حاجت نہیں جب آمد اور آورد میں شک ہے اور ادنی درجہ یقینی ہے تو الیقین لا یزول بالشک اس کو آمد ہی سمجھنا چاہیے۔وسوسہ پر عمل نہ کرنا باطنی مجاہدہ ہے : تحقیق: خیال آنا مضر نہیں اس پر عمل نہ کیا جائے بلکہ خیال آنے پر عمل نہ کرنا یہ ایک مجاہدہ ہے جو باطن کوبے حد نافع ہے۔ذکر وتنہائی میں بی بی کا خیال مضرِ باطن نہیں : حال: تنہائی میں بیٹھنے ہی سے بی بی کی باتیں یاد آجاتی ہیں اور ذکر میں بھی بی بی کے درہ فراق کی آمیزش پاتاہوں، کوئی تدبیر ارشاد فرماویں کہ ذکرِ محمود کے ساتھ ذکرِ دنیا کی آمیزش نہ ہو۔ تحقیق: یہ آمیزش غیر اختیاری ہے اس لیے مضر نہیں، بس اس کے اہتمام کی بھی ضرورت نہیں بلکہ اپنے اثر کے اعتبار