انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پاس بھی زیادہ آمد ورفت نہ کرو، بلکہ ایک دفعہ بہت سارہ لو پھر اپنے گھر بیٹھو، برس میں ایک دفعہ پھر مل لینا اور ہر مہینہ بھی اس کے پاس نہ جاؤ۔ اس مشورہ کا راز یہ ہے کہ جلیس صالح سے ملنا صلاح کے لیے مقصود ہے، تو جب تک اس اختلاط سے صلاح حاصل ہو، اس وقت تک اس سے ملنا وحدت سے بہتر ہے، اگر کبھی بزرگوں کی زیارت سے صلاح حاصل نہ ہو بلکہ فساد بڑھنے لگے تو اس وقت اختلاطِ صالح سے بھی منع کر دیا جائے گا، مثلاً زیارت نام کو ہو اور مقصود سیر وسیّاحت ہو یا عمدہ کھانے کا ملنا ہو، اَوَرادْ میں خلل پڑتا ہے تو اپنے کو سفر کی وجہ سے معذور سمجھتے ہوں، حالانکہ مسافر وہی معذور ہے جو ضرورت کی وجہ سے سفر کرے، بعض دفعہ بزرگوں کی بعض حالت کے دیکھنے سے قلب میں انکار پیدا ہو جاتا ہے جو سخت وبال کا باعث ہے جس سے بعض دفعہ ایمان بھی سلب ہو جاتا ہے۔تعزیت کا طریقہ : ارشاد: تعزیت میں ان خاص خاص عزیزوں کو جانا چاہیے جن سے وارثوں کو تسلی ہو، باقی لوگوں کو خط سے تعزیت کرنا چاہیے۔ حضورﷺ کی مثال: ارشاد: حضورﷺ بشر تو ہیں مگر ایسے جیسے ایک بزرگ نے کہا ہے کہ بشرٌ کالبشر بل ہو کالیا قوت بین الحجر۔تاخیر مقصود کی حکمت : ارشاد: حکمت کا مقتضا یہی ہے کہ مقصود جلدی عطا نہ کیا جائے اور علوم میں شیئًا فشیًٔا تزائد ہوتا رہے کیوں کہ قاعدہ یہ ہے کہ مستقر پر پہنچنے کی قدر زیادہ اسی کو ہوتی ہے جس کو سفر میں زیادہ تکلیف ہوتی ہے ؎ لیک شیرینی ولذاتِ مقر ہست بر اندازۂ رنجِ سفراطاعت کی بھی ایک حد ہے : ارشاد: اطاعت کی بھی ایک حد ہے، جب اس میں تجاوز ہوجائے تو وہ اطاعت باقی نہیں رہتی، اسی لیے فقہا نے فرمایا ہے: کہ جو شخص گیہوں کے ایک دانہ کی تشہیر کرے، اس کو تعزیر کی جائے کیوں کہ اس تشہیر کا منشا غلو في الورع والتقویٰ ہے۔احداث في الدین واحداث للدین کی شرح : ارشاد: احداث في الدین اور شے ہے واحداث للدین اور شے ہے یعنی ایک تو یہ صورت ہے کہ نئی بات کو دین میں داخل کیا جائے، جیسے مولود فاتحہ وغیرہ یہ تو بدعتِ محرمہ ہے اور ایک یہ صورت ہے کہ نئی بات دین کی حفاظت کے لیے ایجاد کی جائے، جیسے ہر زمانہ میں نئے نئے اسلحہ کی ایجاد، کیوں کہ پرانے