انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کے علاوہ خاص خاص مقاصد کی بھی دعائیں آئی ہیں۔دعا وسفارش بدرگاہِ حق مال وجان سے بھی بڑھ کر ہے : حال: جب اور جس وقت ارشاد عالی ہو یہ غلام خدمتِ عالی میں جان ومال سے حاضر ہے۔ ارشاد: میں تو ان سب سے بڑھ کر چیز چاہتا ہوں یعنی دعا وسفارش بدرگاہِ حق۔درود شریف اپنی دعا کے قبولیت کے لیے پڑھنا خود غرضی نہیں ہے : ارشاد: دینی غرض، خود غرضی مذموم میں داخل نہیں اور دعاوین اور طاعت ہے۔ پس اس کے مقبول ہونے کے لیے درود شریف پڑھنا دینی غرض کے لیے ٹھہرا جو عین مطلوب ہے، ذرا بھی اس میں ناپسندیدگی نہیں اور خلافِ خلوص نہیں۔ حال: دنیوی امور میں دعا کرنے سے جی ڈرتا ہے کہ کہیں خدا تعالیٰ کی مصلحت کے خلاف دعا مانگ کر اپنے کو خرابی میں نہ ڈال لوں۔جہاں اذنِ شرعی ہودعا سے نہ رکیں: ارشاد : جہاں ایسا ہوگا خود حق تعالیٰ اس کو واقع نہ فرمائیں گے اور اگر عدم جواز کا شبہ ہو تو سمجھ لیجیے کہ آپ اپنے نزدیک خیر سمجھ کر مانگ رہے ہیں۔ اور اس کے شر ہونے پر کوئی دلیل بالفعل نہیں اس لیے شرعی اذن ہے اور اذنِ شرعی کے بعدکوئی وجہ شبہ کی نہیں۔دعا میں دل نہ لگنے اور تقاضائے عجلت کا علاج : ارشاد: دعا میں اگر دل اور تقاضا عجلت کا کرے تو دیر تک باوجود دل نہ لگنے کے دعا کیا کرے، اس سے دل لگنے لگے گا۔امتنی مسکینًا میں مسکینًا کے معنی : ارشاد: اللّٰہم أمتني مسکینًا۔ اگر یہ دعا نافع عام نہ ہوتی تو حضور ﷺ اس کا اعلان نہ فرماتے۔ پس یہ یقینا یہ کسی حال میں مضر نہیں اور حقیقت اس کی یہ ہے کہ مسکین سے مراد حالاً نہیں اخلاقاً ہے۔امورِ دنیویہ کے لیے بھی دعا عبادت ہے : ارشاد: چوںکہ آسایشِ دنیا کو جمعیت اور سکونِ قلب میں بڑا دخل ہے اس لیے اس کو بھی خوب مانگنا چاہیے، امورِ دنیا کے لیے بھی دعا سے نہ رکنا چاہیے۔ امورِ دنیویہ کے لیے بھی دعا عبادت ہے۔طاعات میں طلبِ ثواب اور دعا میں طلبِ اجابت افتقاد ہے : ارشاد: طاعات میں طلبِ ثواب اور دعا میں طلبِ اجابت یہ افتقاد ہے کہ ہم کو کوئی درجہ استغنا کا حاصل نہیں، حتیٰ کہ جن چیزوں کا آپ نے ہم کو محتاج بنایا ہے ہم ان کے محتاج ہوکر ان کو طلب کرتے ہیں۔ اور یہ محض عبدیت ہے۔ ومن ثم قالﷺ في حمد الطعام: غیر مودع منہ ولا مستغنی عنہ ربنا۔ وقال اللّٰہ تعالی بعد ذکر الجنۃ: {وَفِیْ ذٰلِکَ فَلْیَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُوْنَ} [المطفّفین: ۲۶] اور جو بعض بزرگوں کی حکایت سے استغنا ثابت ہوتاہے وہ ان کے حالِ ناقص سے ناشی ہے اور وہ حجت نہیں، گو معذور ہوں، وشتان بین من ہو ملام وبین