انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اختیار کرنے لگے، باقی احوال میں جو حال مل جائے اس پر راضی رہے، کمال کی ہوس نہ کرے، یہ بھی بڑا رہزن ہے کہ سالک کمال کی ہوس کرنے لگے۔اہل اللہ کے تقلیلِ غذا کا راز : ارشاد: اصلی غذا اور اصلی دوا فرحت ونشاط ہے۔ خواہ دوا سے ہو یا کسی اور چیز سے ہو، سو ذاکرین ذکر اللہ سے بے حد نشاط وفرحت حاصل ہوتی ہے۔ اس لیے وہ ان کو غذا اور دوا کا کام دے جاتا ہے، اصل قوت کی چیز فرحت ہے، یہی تمام غذاؤں کی جڑ ہے اور یہی بعض دفعہ خود بھی غذا کا کام دیتی ہے، ورنہ اقل درجہ یہ تو ضروری ہے کہ بدون اس کے کوئی غذا غذا نہیں بنتی، یہی وجہ ہے بزرگانِ دین کے تقلیلِ غذا کی۔ کیوں کہ ان حضرت کو ذکر اللہ سے ایسا نشاط ہوتا ہے کہ دنیا کی کوئی مفرح یا قوتی اور خمیرہ ایسا نشاط نہیں پیدا کر سکتا، اس لیے وہ ایک بادام پر چالیس دن تک کفایت کرسکتے ہیں۔سالک کی استقامت کا مدار محض لطفِ حق پر ہے : ارشاد: اب جو لوگ اپنی ثابت قدمی پر نازاں ہیں وہ گریبان میں منہ ڈال کر دیکھیں کہ یہ ثابت قدمی اور استقلال اور پابندی اوقات اور ضبطِ معمولات کس کی بدولت ہے، یہ محض خدا کا لطف ہے کہ انہوں نے آپ کے دل میں تقاضا پیدا کر دیا ہے ورنہ کچھ بھی نہیں ہوسکتا، ایک تنکا ہمارے ہاتھ میں ہو اور آندھی میں ثابت قدم رہے اور اس ثبات پر نازاں ہو تو اس کی حماقت نہیں تو اور کیا ہے۔رحیم وشفیق کے قبضہ میں رہنا ہی مفید ہے : ارشاد: دوسرے کے قبضے میں ہونا جب مضر ہے جب کہ قبضہ والا رحیم وشفیق نہ ہو۔ اگر قابض رحیم وشفیق ہو تو پھر دوسرے ہی کے قبضے میں رہنا مفید ہے۔آثارِ معاصی وطاعات : ارشاد: کبھی گناہ کی وجہ سے دوسری طاعات بند ہو جاتی ہے، ایسے ہی طاعات میں یہ اثر ہے کہ ان کی وجہ سے دوسری طاعات ہونے لگتی ہیں بلکہ اس کا اثر اولاد میں بھی پہنچتا ہے، باپ کی طاعات سے اولاد کو بھی طاعات کی توفیق ہونے لگتی ہے مگر گناہ کا اثر اولاد میں نہیں پہنچتا، ہاں دُنیوی تکلیف کچھ پہنچ جاتی ہے، طاعات کا یہ اثر ہے کہ ان کی برکت سے گناہ کا سلسلہ بند ہو جاتا ہے بلکہ بعض دفعہ گناہ مقدرّ (بتقدیر معلق) بھی ٹل جاتا ہے۔قبولیتِ عبادت کی علامت: ارشاد: حضرت حاجی صاحب ؒ نے فرمایا کہ اگر ایک حاضری میں بادشاہ ناراض ہو جائے تو کیا دوسری بار وہ دربار میں گُھسنے دے گا؟ ہرگز نہیں۔ بس جب تم ایک مرتبہ نماز کے لیے مسجد میں آگئے، اس کے بعد پھر توفیق ہوئی تو سمجھ لو کہ پہلی نماز قبول ہوگئی اور تم مقبول ہوئے۔حق تعالیٰ ذرائع کو مقصود بناکر تعلیم دیتے ہیں : ارشاد: اللہ تعالیٰ کی تعلیم کا طریقہ یہی ہے کہ ذرائع ہی کو مقصود بنا کر