انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کسی کو مُسلسل دیکھنا : اکثر نو واردین حضرت والا کی نشست وبرخاست کو اس طرح تکا کرتے ہیں کہ حضرت والا کو بھی اس کا علم ہوجاتا ہے جو نہایت نازیبا حرکت ہے، کیوں کہ اس سے دوسرے کی آزادی میں فرق آجاتا ہے اور قلب پر بڑا بار ہوتا ہے ۔ ایسے موقعوں پر اکثر اظہارِ ناراضی میں یہ فرمایا کرتے ہیں کہ کیا کوئی تماشہ ہورہا ہے جو اس طرح مجھے تک رہے ہو، اگر دیکھنے ہی کا شوق ہو تو اس طرح دیکھو کہ حضرت والا کو یہ محسوس نہ ہو کہ فلاںشخص مجھ کو مسلسل تک رہا ہے یا اہتمام کے ساتھ دیکھ رہا ہے ۔سچائی وصفائی وحرّیت حضرت والا : فرمایا کہ مجھ میں نہ تواضع ہے نہ تکبّر، سچائی اور صفائی ہے اور طبیعت میں بیساختگی اور سادگی ہے جس کا سبب آزاد مزاجی ہے ۔ألنظام في الکلام : بار ہا فرمایا کہ گو میں متقی وپرہیزگار تو نہیں لیکن الحمد للہ اپنی اصلاح سے غافل بھی نہیں، ہمیشہ یہی ادھیڑ بن لگی رہتی ہے کہ فلاں حالت میں فلاں حالت تغیر کرنا چاہیے۔ غرض مجھ کو اپنی کسی حالت پر قناعت نہیں ؎ اندریں رہ می تراش ومی خراش تادم آخر دمے فارغ مباش چناں چہ سہولتِ استحضار کے لیے خود ہی ایک شعر تصنیف فرما کر اور اس کو جلی قلم سے ایک موٹی دفتی پرلکھوا کر اپنے ڈسک پر رکھ چھوڑا ہے جس کی نقل یہ ہے ألنّظام في الکلام۔اعمالِ باطنہ اور سالک : کثرت ذکر وقلّت تبیان وقت ہیجان طبع کف لسان سیر عابد ہر شبے یک روزہ راہ سیر عارف ہر د مے تاتخت شاہ