انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نفس پر جرمانہ کی سند : ارشاد: وطئی حائض اور ترکِ جمعہ پر حضورﷺ نے تصدیقِ دینار ونصفِ دینار کا امر فرمایا ہے جس سے جرمانے مال کا بطور معالجہ کے ثبوت ہوتاہے۔توسل کی حقیقت : ارشاد: توسل کی حقیقت یہ ہے کہ اے اللہ! فلاں شخص میرے نزدیک آپ کا مقبول ہے اور مقبولین سے محبت رکھنے پر آپ کا وعدئہ رحمت ہے۔ المرء مع من أحب میں، پس میں آپ سے اس رحمت کو مانگتا ہوں، پس توسل میں یہ شخص اپنی محبت کو اولیاء اللہ کے ساتھ ظاہر کرکے اس محبت پر رحمت وثواب مانگتا ہے اور اولیاء اللہ کا موجبِ رحمت وثواب ہونا نصوص سے ثابت ہے۔ چناںچہ متحابین فی اللہ کے فضائل سے احادیث بھری ہوئی ہیں۔ اب یہ اشکال جاتا رہا کہ بزرگی اور برکت کو رحمتِ حق میں کیا دخل۔ دخل یہ ہوا کہ اس بزرگ سے محبت رکھنا حب فی اللہ کی فرد ہے اور حب فی اللہ پر ثواب کا وعدہ ہے۔حقیقتِ توسل پر ایک شبہ کا جواب : ارشاد: توسل کی حقیقت جو اوپر بیان کی گئی ہے وہ تو کسی کو معلوم نہیں، پھر اس حقیقت کا قصد کرکے کون توسل کرتاہے، اس کا جواب یہ ہے کہ جو بات جائز ہے وہ اس وقت تک جائز رہے گی جب تک ناجائز کا قصد نہ کیا جائے اور یہ ظاہر ہے کہ اہلِ حق جو توسل کرتے ہیں وہ ناجائز معنی کا قصد نہیں کرتے گو جائز معنی کا بھی قصد نہ ہو۔ہدیہ کو اصل بنانا اور زیارت کو تابع، دلیل قلتِ محبت کی ہے : ارشاد: آج کل کا مذاق یہ ہے کہ تحفہ کا اہتمام پہلے کرتے ہیں زیارت کا قصد بعد میں کرتے ہیں، گویا زیارت تابع ہے اور تحفہ اصل ہے، یہ قلتِ محبت کی دلیل ہے۔خالی جائے بھرا آئے کی توجیہہ : ارشاد: ’’خالی جاوے خالی آوے‘‘ یعنی جو عقیدت ومحبت سے خالی جاوے وہ فیض سے خالی آوے، اس کے مقابلے میں میںنے یہ تصحیف کیا ہے کہ خالی جائے بھرا آئے۔ یعنی جو شخص دعوی، تصنع وریا سے خالی جاوے وہ نفع سے بھرا آوے۔بڑا ادب ہدیہ کا خلوص ومحبت ہے : ارشاد: حضور ﷺ نے فرمایا ہے: اپنے ہمسایہ کو ہدیہ دیتے رہو چاہے جلی ہوئی کھری ہی ہو۔ ہدیہ میں خلوصِ محبت کی ضرورت ہے اور قیمتی ونفیس کی ضرورت نہیں۔نجات اصل مقصود ہے : ارشاد: بڑی بات یہ ہے کہ آخرت میں جوتیوں سے نجات رہے، کیسی دوسروں کی تربیت اور کیسی دوسروں کی اِصلاح۔آج کل مجاہدے کی کمی مضر نہیں : ارشاد: ریاضت ومجاہدے سے تو بس یہ مقصود ہے کہ نفس کی سرکشی کم ہوجائے