انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تحقیق : یہ جوکچھ وارد ہوا انکشاف ہے بعض مصالح وحکم واسرار بعض زلات کا جو بلا اختیار واقع ہوجائیں، جس سے مقصود سالک کی یاس کا علاج ہے، بوجہ اس کے کہ یاس سے تعطلِ اعمال میں اور کفرانِ احوال میں پیدا ہونا محتمل ہے، بس اس نعمت کے انکشاف پر شکر کرنا چاہیے۔ اور معنی اس کے رخصت فی التساہل نہ سمجھنا چاہیے۔ناغہ تہجد کے غم کا علاج : حال: سددوا وقاربوا پر عمل کی غرض سے دوام تہجد اور اذکار کا ارادہ رکھتا ہوں لیکن اکثر ہفتہ میں دو روز آنکھ ہی نہیں کھلتی پھر دن میں ہمت قضا کی ہوتی نہیں، اس کا بہت ملال رہتا ہے۔تحقیق : جس ذات مقدسہ کا ارشاد ہے: سددوا وقاربوا اسی کا ارشاد ہے: لا تفریط في النوم، إنما التفریط في الیقظۃ۔ لہٰذا عقلی غم تو ہونا نہ چاہیے رہا طبعی سو وہ خود مجاہدہ ہے، اس کے انسداد کی تدبیر کی کیا ضرورت، البتہ قضا امرِ اختیاری ہے اس کی کوتاہی پر عقلی غم عین مطلوب ہے۔ اس کوتاہی کا انسداد یہ ہے کہ بعد نمازِ عشا معمولات ادا کرلیں اور اگر آنکھ کھلے قند مقرر سہی۔علامت وکسل علامت مبقی اجر وبرکت ہے : تحقیق: علالت باکسل جو علالت سے ہو عذر ہے (عدمِ ادائیگی معمولات کا) جو بروئے نص وحدیث مبقی اجر وبرکت ہے۔ حق تعالیٰ کے سعید ومتقی بنانے پر عدم ناگواری کا علاج: حال: خدا تعالیٰ شانہ کے سعید ومتقی بنانے پر بالکل ناگواری نہیں ہوتی۔ کیوں کہ اس کا علم کسی چیز کی اہلیت کے خلاف ممتنع اور محال ہے۔ تحقیق: مگر باوجود اس کے حق تعالیٰ سے سعادت کا سوال کرنا چاہیے کہ مامور بہ ہے اور دعا کرکے امیدِ قبول رکھنا چاہیے۔ اور ان سب کو اس کی علامت سمجھنا چاہیے کہ اس کا علم ان شاء اللہ ہماری سعادت کے ساتھ متعلق ہوا ہے۔کلال فی الذکر : حال: کثرتِ ذکر وتلاوت سے فارغ اور زبان دونوں میں کلال پیدا ہوجاتا ہے۔تحقیق : آرام لے لینا مناسب ہے، کیوں کہ دوسرا مستقل شغل مثلاً فکر بھی اس کلال کا موجب ہوگا، اور یہ آرام گو صورتاً غفلت ہے مگر چوں کہ مقصود اس سے تہیہّ للذکر ہے، اس لیے بحکمِ ذکر ہے نومِ عالم کو عبادت اسی جگہ سے کہا گیا ہے۔منام میں بد نفس کی حالت کی بشارت : حال: (۱) خواب میں ایک لڑکی نظر آئی میرا نفس بد ہوا اور جماع کی تیاری کے وقت انزال قبل از دخول ہوا اور غسل کرلیا۔ (۲) مہمان خانہ کی تالی کی تلاش میں اس قدر وقت صَرف ہوا کہ طلوعِ شمس ہوگیا اور نمازِ فجر قضا ہوگئی۔تحقیق : عرفا کے کلام سے معلوم ہوتاہے کہ بعض اوقات کوئی معصیت کسی شخص کے لیے مقدر ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ