انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوئی، مگر کتاب الآداب اور کتاب الرّقاق کی احادیث سے دل بالکل گھبرا گیا اور معلوم ہوتا ہے کہ بندہ کے اندر سارے عیوب موجود ہیں اور بندہ مجمع الامراض ہے اور باب الریاء والسمعۃ کی احادیث سے پورا یقین ہوگیا کہ گذشتہ عبادت سب بے کار ہے۔ تحقیق: دعا کرتا ہوں اور اس گھبراہٹ سے اجر ملتا ہے، بس تسلی کے لیے یہی اعتقاد کافی ہے اور ساتھ ساتھ اصلاح کا اہتمام اور اس کے لیے دعا بھی اور اعمال کو کسی وقت نہ چھوڑا جائے۔تدبیر ودعا ہر حال میں محمود ہے : اللہ تعالیٰ کو چوں کہ اجر دینا ہے، اس لیے اس کا طریق اپنی حکمت سے وہی متعین فرماتے ہیں، پھر جب تبدیلِ طریق میں حکمت ہوتی ہے اس کو بدل دیتے ہیں، اس لیے تدبیر ودعا ہر حال میں محمود ومطلوب ہے۔تحقیق : کسی کی انگلیاں بے کار ہوگئی تھیں، مُٹھی بند نہ ہوتی تھی اور ڈاکٹروں کا مشورہ تھا کہ پھر سے بٹھایا جاوے۔ اس پر حضرتِ والا نے تحریر فرمایا علمِ الٰہی میں جو خیر ہو اس پر قلب منشرح فرما دیں، چلتے پھرتے کبھی یاد آجاوے۔ ایک جلسہ میں تین بار اللّٰہم خرلنا واخترلنا کہہ لیا کیجیے۔ حال: دیگر احباب سے درخواست دعا کے لیے حضرت نے جو ہدایت فرمائی الحمدللہ اسی پر اس درجہ تک عامل ہوں کہ اپنے نوکر سے بھی یہی درخواست کرتا ہوں۔خشوع وعجز ہی اس طریق میں معتبر ہے : اسلام نے یہی عبدیت سکھلائی ہے اور بڑی دولت ہے۔ وللّٰہ در العارف الرومي في قولہ: جز خشوع وبندگی واضطرار اندریں حضرت نہ دارد اعتبارحال : حضرت بیمار آزار دنیا میں کون نہیں ہوتا، اپنے جاننے والوں میں بہتوں کا حال اپنے سے بدتر پاتا ہوں۔تحقیق : یہ اعتقاد اور اس کا استحضار ایک مراقبہ ہے جو ایک نعمت ہے۔حال : پھر ایسے کتنے ہوتے ہیں جن کو معمولی تدبیر وعلاج تک کی مقدرت نہیں ہوتی۔تحقیق : یہ دوسرا مراقبہ ہے جو دوسری نعمت ہے۔