انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے، معاف ہے، نہ معلوم لوگ اس کمبخت شیطان سے کیوں اس قدر ڈرتے ہیں، یہ تو کوئی ڈرنے کی چیز نہیں ؎ فإن فقیہا واحدًا متورعًا أشد علی الشیطان من ألف عابدمحبوب کی عنایات پر عاشق کا ہیجان : تحقیق: چناںچہ حضرتﷺ نے حضرت ابی بن کعبؓ سے فرمایا تھا کہ مجھ کو حق تعالیٰ نے سورۂ لم یکن تم کو سنانے کا حکم دیا ہے، حالاںکہ حکم صاف تھا، مگر فرطِ جوش میں مکرّر دریافت کرتے ہیں یا رسول اللہ! اللّٰہ سمّانی تو آپ نے فرمایا: اللّٰہ سمّاک۔ بس بے تاب ہوکر رونا شروع کر دیا، سچ ہے ؎ نوک غمزہ کی ہو جس دل میں چبھی اس سے پوچھے چاشنی اس درد کی وہ جانے اس تڑپنے کے مزہ کو گذر جس دل میں حضرتِ عشق کا ہوخلاصہ طریق : تحقیق: فرمایا کہ طریق کا مقصود رضائے حق ہے جو احکام شرعیہ کی پابندی سے حاصل ہوتی ہے۔ ان کوئی استغراق کو مقصود سمجھتا ہے، کوئی کیفیات واحوال کو، حالاں کہ یہ کوئی چیز نہیں۔ تحقیق: فرمایا: اس طریق میں تعلقات جس طرح مضر ہیں، ایسے ہی عزم تعلقات بھی مضر ہے، بلکہ اپنی رائے کو شیخ کی رائے میں فنا کردینا چاہیے، پھر خواہ وہ وہ خدمتِ خلق سپرد کردے، خواہ خدمتِ مسجد، خواہ خدمتِ نض، خود مرید کو تجویز کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔سفر میں سنتوں کا حکم : تحقیق: فرمایا کہ سفرِ شرعی کے اندر اگر مشغولی زیادہ ہو، یا ریل میں کثرت سے بھیڑ ہو تو سوائے فجر کی سنتوں کے باقی وقتوں کی سنتیں چھوڑ دینے کی بھی گنجایش ہے، مگر اطمینان کی حالت میں کبھی نہ چھوڑنا چاہیے، سخت مجبوری میں ایسا کرے۔