انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
ہوگا، ذرا تصادم میں مزا آئے گا۔ اللہ کا شکر ہے اپنے بزرگوں کی دعا کی برکت سے خصوص حضرت حاجی صاحب ؒ کی عنایتوں سے اللہ تعالیٰ نے ان قصوں سے پاک صاف ہی کر دیا اور کنج وکاوش کی الجھن میں پڑنے کی ضرورت ہی نہ رہی۔ نظر ہمیشہ مقصود پر ہونا چاہیے، پس جب کہ مدرسہ مقصود نہیں، بلکہ روبرو رضائے حق ہے اور قربِ حق ہے سو وہ دین کے دوسرے کاموں سے بھی حاصل ہوسکتا ہے، پھر کیوں خواہ مخواہ قلب کو مشوش کیا اور فتنہ وفساد کو مول لیا، کسی اور کام میں لگ جاؤ۔کام کرنے کا سہل طریقہ : تحقیق: یہ بات ہمیشہ یاد رکھنے کی ہے کہ غیر اختیاری کاموں کے پیچھے پڑنے سے وقت خراب ہوتا ہے اور کام نہیں ہوتا اور ہو بھی کیسے وہ تو غیر اختیاری ہے۔ انسان اختیاری کام کو کرے، غیر اختیاری کو چھوڑ دے، یہی کام کرنے کا سہل طریقہ ہے، اختیاری اور غیر اختیاری کے مسئلے میں نصف سلوک ہے، بلکہ اور ترقی کرکے کہتا ہوں کہ کل سلوک ہے، حقیقت کی بے خبری کے سبب لوگ مشکلات اور دشواریوں میں پر گئے۔ چناں چہ ایک شبہ اس کا غیر اختیاری کے درپے ہونا ہے، حالاں کہ تصوف سے سہل اور آسان کوئی چیز بھی نہیں۔معصیت کے نتائج : تحقیق: معصیت کمبخت نہایت بُری اور مُہلک چیز ہے، اس سے اجتناب کی سخت ضرورت ہے۔ وہ ذلّت اور وہ گھڑی بندہ کے واسطے نہایت ہی مبغوض اور منحوس ہے جس میں یہ اپنے خدا کا نافرمان ہوتا ہے، اگر حِس ہو تو فوراً معصیت کرنے کے بعد قلب پر ظلمت محسوس ہوتی ہے اور بعض نافرمانی کا یہ بھی اثر ہوتا ہے کہ آیندہ کے لیے عمل کی توفیق سلب کر لی جاتی ہے، بڑے خوف کی بات ہے اور معصیت میں ایک اور خاصیت بھی ہے کہ اس کے محکوم اس کی نافرمانی کرنے لگتے ہیں۔ ایک بزرگ گھوڑے پر سوار ہوئے، وہ شوخی کرنے لگا، فرمایا: آج ہم سے کوئی گناہ ہوا ہے جس کی وجہ سے یہ ہماری نافرمانی کرتا ہے ؎ توہم گردن از حکمِ داور مپیچ کہ گردن نہ پیچد زحکمِ توہیچ ہر کہ ترسید از حق وتقویٰ گزید ترسد از وے جن وانس وہرکہ دید