انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
چاہے جتنا کہلوالو اس میں حظ آتا ہو، جلسوں میں شرکت کے لیے فوراً تیار ہو جاتے ہیں، یہ حالت دل کے تباہ ہونے کی علامت ہے۔مشورہ کی خاصیت : ارشاد: مشورہ میں خاصیت ہے کہ اللہ تعالیٰ مدد فرماتے ہیں۔ ید اللّٰہ علی الجماعۃ، وما خاب من استخار، وماندم من استشار، أو کما قال ﷺ۔حضرت گنگوہی ؒ کے تمکین کی حالت : ارشاد: حضرت مولانا گنگوہی ؒ کے تمکین کی یہ حالت تھی کہ ایک پر دیسی بی بی آپ سے بیعت ہوئیں اور تھوڑی دیر میں اپنی نہایت بے قراری کی اطلاع کر کے درخواست کی، اب میں جارہی ہوں ایک بار زیارت کی تمنا اور ہے، مولانا نے صاف فرمایا کہ مجھے فرصت نہیں۔ یہ ابو الوقت کی شان ہے۔ ظاہر میں یہ جواب بے رحمی کا تھا، مگر حقیقت میں یہ عینِ رحمت تھی، تاکہ خلق جلد قطع ہو جائے، کوئی ابن الوقت ہوتا تو غلبہ رحمت سے فوراً جا کر اپنی زیارت کرا دیتا کہ ایک مسلمان کا جی برا نہ ہو، مگر مولا نا نے اس پہلو کے ساتھ دوسرے پہلو پر بھی نظر فرمائی کہ اس وقت اس پر جدائی کا قلق غالب ہے، پھر نہ معلوم اس رنج وغم میں وہ کہیں سامنے آجائے یا پیروں پر گر پڑے یا کیا کرے، اس لیے صاف فرما دیا کہ مجھے فرصت نہیں اور ذرا اس کی فرئش سے متاثر نہ ہوئے۔انسان کے لیے ریڑھ کی ہڈی بہ منزلۂ تخم کے ہے : ارشاد: انسان کے کل اجزا فنا ہو جاویں گے، مگر ریڑھ کی ہڈی فنا نہ ہوگی۔ قیامت میں اسی ہڈی سے انسان کا تمام جسم بن جائے گا۔ جیسا کہ گٹھلی سے درخت پیدا ہو جاتا ہے گویا کہ یہ جز بہ منزلۂ تخم کے ہے چناں چہ حدیث میں ہے: إن الإنسان یفني أولا یبقیٰ منہ شيء إلا عجب الذنب۔حکمت خود حق تعالیٰ کے تصرفات کے تابع ہے : ارشاد: اللہ تعالیٰ اپنے تصرفات واحکام میں حکمتوں کے تابع نہیں، بلکہ حکمت ان کے تصرفات کے تابع ہے۔ یہ نہیں کہ خدا تعالیٰ حکمت کو سوچ کر تصرف کریں، بلکہ وہ جو تصرف کرتے ہیں حکمت خود ادھر ہی ہو جاتی ہے۔امن کی جڑ : ارشاد: او امرِ شرعیہ پر عمل کرنا اور نواہی شرع سے بچنا یہ جڑ ہے امن کی اور یہی دافع ہے فساد کا۔واد عوہ خوفا وطمعاً میں ایک عجیب تعلیم ہے : ارشاد: {وَادْعُوْہُ خَوْفًا وَّطَمَعًاط} [الأعراف: ۵۶] اس میں تعلیم کا حاصل یہ ہے کہ نہ تو عبادت کو ایسا کامل سمجھو کہ ناز کرنے لگو، نہ ایسا ناقص سمجھو کہ بے کار سمجھنے لگو۔مبنیٰ شرفِ انسان کا اعمال ہیں : ارشاد: انسان اشرف المخلوقات اس وقت ہے جب کہ وہ احکامِ الٰہیہ کا اتباع کرے، ورنہ بصورتِ مخالفت جمادات وحیوانات ہی اس سے اچھے ہیں کہ وہ خدا تعالیٰ کے احکام کی مخالفت تو نہیں کرتے۔ اس سے