انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بندہ اپنے ارادہ اور تجویز کو ان کے ارادہ وتجویز میں فنا کردے، ان کو محض عبدیت مطلوب ہے اور حق الوہیت کا ادا کرنا یہی عبدیت ہے۔مربی حقیقی کے طریقِ تربیت پر راضی رہنا چاہیے : حال: اعتکاف کی حالت میں ملازموں پر غیظ وغضب اور بعض اوقات مارو پیٹ کی نوبت بھی آجاتی ہے جو یوں ہی آدابِ مسجد کے خلاف ہے چہ جائیکہ حالتِ اعتکاف میں اس لیے اعتکاف کے خاتمہ پر بجائے دل مسرور ومطمئن ہونے کے ملامت ہی کرتاہے۔ تہذیب: اگر مربی حقیقی کو اسی حالت کے ذریعہ سے تربیت پسند ہو کہ ایسی لغزشیں ہوں جن سے اپنے اعتکاف پر نظر ہی نہ ہوبلکہ بجائے ناز کے اس پر استغفار اور ندامت ہو تو پھر یہ بھی عین رحمت ہے۔تعلیم تفویض : تہذیب: ہرچہ از دوست می رسد نیکوست، خواہ عسرت ہو یا فراخی اس پر کار بند رہنا چاہیے۔عالم میں خیر وشر، ایمان وکفر سب مطابق حکمت کے ہیں : عالم میں خیر وشر، ایمان وکفر سب مطابق حکمت کے ہیں چناں چہ محققین نے اس حکمت کو اس طرح واضح بیان فرمایا ہے کہ صفاتِ الٰہیہ سب جمیل ہیں اور جمالِ مقتضا ظہور کا ہے۔ پس اسمائے الٰہیہ (جو صفاتِ الٰہیہ ہیں) بھی مقتضی ہوں گے ظہور کے، اور اسما کی دو قسمیں ہیں: جمالیہ، جلالیہ، پس بعض کائنات مظہر ہیں جمال کے بعض جلال کے، اس لیے عالم میں خیر وشر کا ہونا ضروری ہے (لیکن اقتضا سے مراد معنی لغوی نہیں ہے تاکہ اضطراب کا شبہ کیا جاوے بلکہ اصطلاحی معنی مراد ہیں، وہ اپنی اصطلاح میں مطلق ترتب کو بھی اقتضا سے تعبیر کردیتے ہیں گو ترتب درجہ لزوم ووجوب میں نہ ہو۔)وحدۃ الوجود کی حقیقت اور اس کا حکم : تہذیب: وحدۃ الوجود کی حقیقت یہ ہے کہ سالک کے دل پر ہستی حق کا خیال رچ جاتاہے او اس کا تصور غالب ہوجاتاہے، تو اب ہر چیز میں اس کو ہی نظر آنے لگتاہے اور اس وقت وہ ہمہ اوست کہنے لگتاہے۔ مگر اس حالت کے اقوال میں ان کی تقلید نہ کرنا چاہیے، کیوںکہ یہ باتیں وہ غلبہ ٔ حال اور درجۂ معذوری میں کرتے ہیں۔تفویض بغرضِ راحت تجویز ہے : تہذیب: فنا بغرض شہرت کبر ہے، اسی طرح تفویض بغرضِ راحت تجویز ہے۔ بعض لوگ اس غرض سے تفویض کرتے ہیں کہ اس میں راحت بہت ہے تم اس کا قصد کرکے تارکِ تفویض نہ بنو، بلکہ فنا کا اس کے لیے قصد کرو کہ تم واقعی میں فناہی کے مستحق ہو۔ وجودک ذنب لا یقاس بہ ذنب اور تفویض اسی نیت سے کرو کہ یہ محبوب کا حق ہے کہ سب کام اسی کے سپرد کردیا جاوے: سپردم بتومایہ خویش را