انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
زمانہ ہے کہ نہ باپ کا ادب ہے، نہ پِیر کا ادب ہے اور اگر ہے بھی تو رسمی ادب، باقی حقیقی ادب کا تو نام ونشان نہیں اور یہ بھی یاد رکھو کہ تعظیم کا نام ادب نہیں، ادب نام ہے راحت رسانی کا۔بڑی دولت اُمتی کے واسطے دین کی محبت اور عظمت ہے : تحقیق: سب سے بڑی دولت اُمتی کے واسطے یہ ہے کہ قلب میں دین کی محبت ہو، عظمت ہو، چاہے عمل میں کوتاہی ہو۔اُستاد صاحبِ محبت ہونا چاہیے : تحقیق: شروع ہی میں اس کی ضرورت ہے کہ اُستاد بھی صاحبِ محبت ہو تاکہ شاگردوں کے جذبات اور خیالات پر ان کا اثر ہو اور شروع ہی سے صحیح تربیت اور اصلاح ہو۔کِبرْ کا منشا ہمیشہ حُمق ہے : تحقیق: کِبرْ ہمیشہ حمق سے پیدا ہوتا ہے، اگر حُمق نہ ہو تو اپنی بڑائی کا انسان کو کبھی وسوسہ بھی نہیں ہوسکتا، نہ خیال آسکتا ہے، اس مرض میں قریب قریب عوام اور خواص سب کو ابتلا ہے اور اس کے بچنے کا صرف ایک ہی طریق ہے وہ یہ کہ کسی کامل کی جوتیوں میں جا پڑے، وہاں دماغ سے یہ خنّاس نکل جاوے گا، آج کل ہر شخص اپنے آپ کو مجتہد مطلق سمجھتا ہے، یہ سب حماقت کے کرشمے ہیں۔کسی مسلمان کو اللہ کی رحمت سے مایوس نہ کرنا چاہیے : تحقیق: مولانا گنگوہی ؒ نے ایک بار علما سے فرمایا کہ تم یہ کیا کفر کے فتوے لگاتے ہو کہ فلاں کافر ہے، خدا کی قسم قیامت کے دن دیکھو گے کہ بعضے ایسے لوگوں کی مغفرت ہو رہی ہے جو دنیا میں پورے کافر سمجھے جاتے تھے، پھر فرمایا اس کا مضائقہ نہیں کہ دھمکانے کے لیے انتظام کے طور پر کسی کو کافر کہہ دیا جائے، جیسے حدیث میں تارکِ صلوٰۃ کو کافر کہا گیا ہے، مگر یہ مت سمجھو کہ جس پر کفر کا فتویٰ لگایا گیا ہے وہ سچ مچ کافر ہوگیا۔ الغرض کسی مسلمان کو اللہ کی رحمت سے مایوس نہ کرنا چاہیے ؎ کوئے نا اُمیدی مرو کامیدہا ست سوئے تاریکی مرو خورشیدہا ستپردہ قید نہیں بلکہ بہ نظرِ حقیقت آزادی ہے : تحقیق: کیوں کہ قید کا مفہوم تو یہ ہے کہ کسی شخص کو بند کیا جاوے اور اس کو بند کرنا ناگورا ہو اور وہ بھاگنا چاہتا ہو، پھر اس پر پہرہ چوکی قائم کرنا ہو، حالاں کہ کسی مسلمان کے گھر پر پہرہ چوکی نہیں دیکھا جاتا، معلوم ہوا کہ عورت کو پردہ میں رکھنا قید نہیں، بلکہ انکو باہر نکالنا قید ہے، کیوں کہ وہ ان کی طبعیت کے خلاف ہے، اگر بالفرض ہم ان کو باہر جانے کو کہیں تو وہ اندر کو بھاگیں تو اُصول کی روسے پہ پردہ آزادی اور بے پردگی قید