انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
زمانۂ مستقبل بعید میں ہے۔حرکتِ زمانی ومکانی کا خاصّہ : ارشاد: حرکت کی دو قسمیں ہیں: ایک حرکتِ مکانی اور ایک زمانی۔ تو یہاں پر حرکتِ مکانی اور انتقال اَینی تو بے شک نہیں ہے کیوں کہ ظاہراً ہم دیکھتے ہیں کہ آخرت میں پہنچنے کے واسطے اللہ پاک نے کوئی زینہ نہیں بنایا جس پر چڑھ کر ہم آخرت میں چلے جاویں۔ لیکن یہاں پر حرکتِ زمانی متحقق ہے یعنی اگرچہ ہم ساکن محض ہیں، لیکن زمانہ حرکت کر رہا ہے، وہ حرکت کرتے کرتے ایک ایسی آخری ساعت پر پہنچ جائے گا کہ جس کے بعد ہم آخرت میں ہوں گے، یہی حرکتِ زمانی ہے جو بوجہ خارج از اختیار وکسب ہونے کے سببِ تغافل بنتی ہے جس ساعت سے دنیا میں کوئی قدم رکھتا ہے اسی وقت سے اس کی عمر میں ہر ہر ساعت محسوب ہونے لگتی ہے اور اسی قدر عمر کا حصہ گھٹنے لگتا ہے۔ جیسے برف ہوتا ہے کہ اس کو جس قدر رکھا جاوے اسی قدر وہ برابر گُھلتی رہتی ہے۔حیلۂ نفس کی مثال : ارشاد: نفس نے عجیب بہانہ تراش رکھا ہے، جب اس سے کہا جاتا ہے کہ سُود مت لو تو کہتا ہے کہ ہندوستان دار الحرب ہے اور دار الحرب میں سُود لینا بعض علما کے مذہب میں جائز وحلال ہے اور جب کہو کہ زکوٰۃ دو تو کہتا ہے بھائی ہمارا سارا مال حرام ہے، سُودی ہے اور غیر کا حق ہے اور حق غیر میں زکوٰۃ کہاں، نفس کی مثال بالکل شتر مرغ کی سی ہے ؎ چوں شتر مرغے شناس ایں نفس را نے برد بار ونہ پرد بر ہوا گر بپر گویش بگوید اشترم ور نہی بارش بگوید طائرمریل میں اگر اشارے سے نماز پڑھے تو احتیاطاً دہرا لیوے : ارشاد: ریل میں جس طرح سے ممکن ہو نماز ضرور پڑھ لے، لیکن اس قسم کی نماز جس میں رکوع اور سجدہ کے بجائے ہجوم کی وجہ سے اشارہ کیا ہو، اس کا اعادہ علی سبیلِ الاحتیاط ضرور کر لینا چاہیے۔