انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بالکل بے فکر ہو جاتا ہے کہ بس اب کسی کا خوف نہیں۔التزامِ کفر، کفر ہے اور لزومِ کفر، کفر نہیں : ارشاد: التزامِ کفر، کفر ہے نرومِ کفر، کفر نہیں۔ ارشاد: عارف کو موت کا اشتیاق ہوتا ہے مگر وہ ڈینگیں نہیں مارا کرتا اور ڈینگیں مارنا اتباعِ نفس کی علامت ہے۔دینی کمال : ارشاد: دین کا کمال تو یہ ہے کہ جہاں خدا کہے وہاں خوشی سے جان دو، ورنہ اپنی جان کو آرام دو۔عقل کا کام اتنا ہے جتنا مشاطہ کا : ارشاد: عقل کا کام اتنا ہے جتنا مشّاطہ کا کام ہے کہ وہ دولہا دلہن میں وصال کراتی ہے اور دلہن کو بنا سنوار کر تیار کر دیتی ہے مگر وصال کے بعد الگ ہو جاتی ہے، اب اگر جھانکے تاکے تو جوتے کھائے گی، اسی طرح وصال کے ابتدائی مرحلے تک تو عقل ساتھ رہتی ہے مگر جب وصال شروع ہوگیا تو اس کے بعد عقل بے کار ہے، اب عشق ہی تنہا رہ جاتا ہے۔درستگیٔ انتظام کا طریقہ : ارشاد: آزادیٔ مطلق سے کبھی انتظام نہیں ہوسکتا نہ دنیا کا، نہ دین کا بلکہ تابعیت اور متبوعیت ہی سے ہمیشہ انتظام درست ہوتا ہے۔ زوالِ سلطنتِ مغلیہ کا سبب اکبر ہے: ارشاد: سلطنت کا زوال عالمگیر سے نہیں ہوا بلکہ اکبر نے اس کو زائل کیا ہے، اس نے غیر قوموں کو سلطنت میں دخیلِ کار بنا کر ان کے ہاتھوں میں سلطنت کی باگ دے دی۔سادگی کی تعلیم : ارشاد: امتیازی شان نہ بنانا چاہیے، اسی لیے ہمارے بزرگ نہ عبا پہنتے ہیں نہ چوغہ نہ صدری کہ اس سے خواہ مخواہ آدمی دوسروں سے ممتاز معلوم ہوتا ہے۔ ہم نے اپنے اکابر کو صدری پہننے کا عادی نہیں دیکھا، یہ رواج عموم ونروم کے ساتھ آج کل ہی نکلا ہے اور اس کو بھی لوگوں نے علما کا خاص ایک امتیازی شعار بنا لیا ہے۔دین کی عزت پر سارا مال قربان : ارشاد: واللہ لاکھوں اور کروڑوں روپیہ بھی ملتے ہوں مگر دین کی عزت اس کے لینے سے کم ہوتی ہو تو ایسے روپیہ پر لعنت بھیجنی چاہیے اور مانگنا تو درکنار۔خلوت کی ضرورت ہر سالک کو ہے : ارشاد: ہر سالک کے لیے ایک وقت خلوت کا ہونا ضروری ہے جس میں وہ یکسوئی کے ساتھ ذکر وفکر میں مشغول ہو، حضورﷺ سے زیادہ کون ہوگا، آپ نے بھی اپنے لیے ایک وقت خلوت کا مقرر کر رکھا تھا۔ چناں چہ آپﷺ رات کو جب سب سو جاتے تھے، اُٹھ کر نماز وغیرہ میں مشغول ہوتے تھے، جن لوگوں کا وقت خلوت کے لیے مخصوص نہیں ہوتا، رفتہ رفتہ ان کا قلب انوار سے بالکل خالی ہو جاتا ہے۔الجلیس الصالح خیر من الوحدۃ کے معنی : ارشاد: بس ایک کو اپنا بزرگ بنا لو اور جم کر اس کے پاس رہو، اور اس کے