انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
واجب ہے۔بد نظری کا علاج : ایک صاحب علم کو جو حسن پرستی میں مبتلا تھے اس سے اجتناب کی اس عنوان سے ممانعت فرمائی کہ چاہے جان نکل جاوے لیکن نظر نہ ڈالی جاوے۔ انھوں نے لکھا تھا کہ مجھ میں اس قدر حسن پسندی ہے کہ معمولی اشیا کو بھی نہایت قرینے اور خوش ترتیبی کے ساتھ رکھتا ہوں۔ اسی طرح حسن صورت کی طرف بھی بے حد کشش ہو جا تی ہے، حظ فاصل ہوتا ہے۔ اس پر بزبان عربی یہ فصیح وبلیغ جواب ارقام فرمایا: بعضہ خیرٌ فاشکروا علیہ، وبعضہ شرّفاصبروا عنہ، أي غضّوا البصر حیث أمرالشاع بالغض ولوا بتکلفِِ شدید یحتمل زھوق الرّوح، فإن اللّٰہ، غیور وتشتد غیرتہ علی النظر إلی ماینھی اللّٰہ أن ینظر إلیہ فالحذر أن یسخط المحبوب الأکبر۔عشق کی لذت وکلفت کی مثال : فرمایا کہ اس طریق میں تو عمر بھر لوہے کے چنے چبانے پڑتے ہیں اور گویا جنم روگ لگ جاتا ہے ؎ بڑی عشق میں ہیں بہاریں مگر ہاں گھری خارزاروں سے پھلواریاں ہیںتعلق مع اللہ کے بعد طریق کی دشواریوں کا خاتمہ : ایک صاحب سے فرمایا کہ اس وقت تو دشواری نظر آرہی ہے لیکن جب قلب میں تعلق مع اللہ پیدا ہوجا ئے گا تو پھر کوئی دشواری نہ رہے گی۔ قلب میں خودہی اصلاح کا تقاضہ پیدا ہوگا اور اس وقت اپنی حالت میں تغیراتِ ضروریہ کرنے کو خود ہی نہایت خوشی کے ساتھ جی چاہے گا، یہ جو قبل از وقت دشواری نظر آرہی ہے وہ محض خیالی ہے ؎ بس چلا چل قطع راہِ عشق اگر منظور ہے یہ نہ دیکھ اے ہم سفر نزدیک ہے یا دور ہے مشکلیں عاشق کو ہیں بس قبل ازدیوانگی