انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
گناہ کبیرہ سے بیعت نہیں ٹوٹتی برکت جاتی رہتی ہے : ارشاد: اگر کسی شخص سے کوئی گناہ کبیرہ ہوجائے مثلاً زنا یا اور حرام کام تو اس سے بیعت نہیں ٹوٹتی مگر اس کی برکت جاتی رہتی ہے جیسے کوئی سخت بدپرہیزی کرے تو اس کی حیات منقطع نہیں ہوتی مگر صحت اور قوت بعض اوقات ایسی برباد ہوجاتی ہے کہ موت سے بدتر حالت ہوجاتی ہے۔ضرورتِ بیعت : ارشاد: یہ یقینی صحیح ہے کہ بیعت طریقت کی ضرورت عام نہیں ۔ لیکن باوجود اس کے پھر بھی نفس میں بعض امراض خفیہ ہوتے ہیں کہ وہ بدون تنبیہ شیخ محقق عارف کے سمجھ میں نہیں آتے اور اگر سمجھ میں بھی آجاتے ہیں تو ان کا علاج سمجھ میں نہیں آتا اس لیے تعلق شیخ حق سے ضروری ہوتا ہے ۔رسوخ احوال کے اسباب: ارشاد : اعمال سے جو احوال حاصل ہوتے ہیں جیسے محبت خشیت وغیر ہما کبھی غیر راسخ ہوتے ہیں کبھی راسخ اور راسخ ہونے کے اسباب مختلف ہوتے ہیں کبھی تعلیم کبھی دعا، کبھی صحبت گو صاحب صحبت کا قصد بھی نہ ہو جیسے آگ کی مصاحبت سے پانی گرم ہوجاتا ہے اور یہ صحبت احیا کی نافع ہوتی ہے اسی طرح اموات کی بھی جب کہ دونوںکی روح میں مناسبت ہو جو کہ شرط فیض ہے ۔طریق تقویت نسبت از مزار صاحب نسبت : پس جب کی صاحبِ مزار صاحبِ نسبت ہو اور زائر بھی صاحبِ نسبت ہو اور دونوں کی نسبت میں تناسب ہو اور اس سے زائر کے احوالِ حاصلہ میں رسوخ واستحکام ہوجائے تو اسی کو ترقی وقوت سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ اور نسبت کا رسوخ وجدانی ہونے کے سبب سے وجدان سے مدرک بھی ہوجاتا ہے طریق استفاضہ یہ ہے کہ اوّل کچھ پڑھ کر بخشے پھر آنکھیں بند کر کے تصور کرے کہ میری روح اس بزرگ کی روح سے متصل ہوگئی ہے اور اس سے احوالِ خاصہ منتقل ہوکر پہنچ رہے ہیں۔حقیقت سلب نسبت بہ تصرفات : ارشاد: نسبت کو کوئی سلب نہیں کرسکتا وہ تو تعلق مع اللہ کا نام ہے ۔ہاں! کیفیات نفسانیہ کو صاحبِ تصرف ضعیف کردیتا ہے جس سے ایک قسم کی غباوت ہوجاتی ہے بعض اوقات اس کا اثر ارادے پر واقع ہوکر اعمال پر پہنچتا ہے یعنی اعمال میں سستی ہونے لگتی ہے لیکن اختیار سلب نہیں ہوتا، اپنے قصد واختیار سے اس کی مقاومت کرسکتا ہے اکثر تو اس سے کھچ فائدہ نہیں ہوتا۔ بلکہ یہ معصیت ہوتی ہے ہاں! احیاناً کسی کیفیت کے مفرط ہونے سے بعض واجبات میں خلل ہونے لگتا ہے۔ ایسے وقت میں اس کو ضعیف کرنے میں مصلحت ہوتی ہے۔حبّ خدا کی شناخت : ارشاد: حب الشیخ والرکون الیہ علامۃ لحب اللہ تعالیٰ کون الیہ۔ ترجمہ: شیخ کی محبت اور اس کا احترام اللہ تعالیٰ کی محبت اور لگاؤ کا اظہار ہے۔سماعِ موتی ودعائے موتی وتوسل یموتی کا حکم : ارشاد: سماع (اہلِ قبور کا سننا ) میں تو اختلاف ہے اکثر اہلِ کشف اس