انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وقار اور تجمل یہی ہے کہ کوئی وقار وتجمل نہ ہو، ان کی تو بس یہ شان ہوتی ہے ؎ نباشد اہلِ باطن درپے، آرایش ظاہر بہ نقاش احتیاجے نیست دیوارِ گلستاں را دلفریباں بناتی ہمہ زیور بستند دلبرِ ماست کہ باحسنِ خداداد آمد زیر بار اند درختاں کہ ثمرہا دارند اے خوشا سروکہ از بندِ غم آزاد آمدکسی کے بُرا بھلا کہنے سے بُرا ماننا طرزِ عشق کے خلاف ہے : تحقیق: اس سے بگڑتا کیا ہے معاملہ تو اللہ کے ساتھ ہے، مخلوق سے کیا لینا ہے، اگر کسی کو اس کی فکر ہے تو یہ اچھی خاصی مخلوق پرستی ہے، یہ فکر خود ایک مستقل اور بڑا عذاب ہے کہ فلاں بُرا نہ کہے، فلاں بھلا نہ کہے، سمجھ لے کہ بُرابھلا کہنے والوں نے تو نہ اللہ میاں کو چھوڑا، نہ رسول کو چھوڑا، نہ صحابہ کرامؓ کو چھوڑا، نہ ائمہ مجتہدین کو چھوڑا۔ بعد کے علما اور بزرگانِ دین تو بھلا کس شمار میں ہیں۔ ایسے موقع کے متعلق ذوق نے خوب کہا ہے ؎ تو بھلا ہے تو بُرا ہو نہیں سکتا اے ذوق ہے بُرا وہ ہی کہ جو تجھ کو بُرا کہتا ہے اور اگر تو ہی بُرا ہے تو وہ سچ کہتا ہے