انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سمجھنا)، غیر حق کو مطلوب ومقصود نہ بنانا) اور توحید وجودی (یعنی حق تعالیٰ کو وجود میں واحد ویکتا سمجھنا جس کا اثر یہ ہو کہ حق تعالیٰ کے سوا کسی کے وجود کا اثر اس کی طبیعت پر نہ ہو جس سے خوفاً یا رجائً متأثر ہوجائے، بلکہ یوں سمجھے کہ حق تعالیٰ کے سوا کوئی موجود نہیں جس سے خوف ورجا کو متعلق کیا جائے) یہ توحید مامور بہ نہیں۔ ہاں! توحید مطلوب کی معین ضرور ہے کہ اس سے توحید اعتقادی اور توحید قصدی کا حصول وکمال سہل ہوجاتاہے، مگر یہ نہیں کہ اس کے بغیر توحید کامل ہی نہ ہوسکے۔ریا کے لیے قصد شرط ہے : تہذیب: ریا کوئی خود نہیں لپٹتی پھرتی، جب قصد ہی کروگے تب ہی ریا ہوگی ورنہ محض وسوسۂ ریا ہوگا جو مضر نہیں۔معیارِ شناخت وسوسۂ ریا از حقیقتِ ریا : تہذیب: صورتِ ریا ریا نہیں ہے۔ جیسا کہ ابوموسیٰ اشعریؓ کا رسولِ اکرمﷺ کو قرآن سنانے میں تطیبِ قلبِ رسول اور تطیبِ قلبِ رسول سے ارضائے حق کا قصد رکھنا گو صورتا ریا ہے لیکن حقیقتاً ریا نہیں۔ اسی طرح وسوسۂ ریا ریا نہیں۔ بس ریا وہ ہے کہ عملِ دینی سے مقصود ہی غیر حق ہو اور غیر حق کو ارضائے حق کا واسطہ نہ بنایا گیا ہو، اور اگر عمل سے مقصود غیر حق نہ ہو تو غیر کا واسطہ آنا مضر نہیں، رہا یہ کہ اس کا معیار کیا ہے جس سے معلوم ہو کہ یہ وسوسۂ ریا تھا یا حقیقتِ ریا، سو معیار یہ ہے کہ ریا یہ ہے کہ اس کے دیکھنے والے چلے جائیں تو یہ ذکر وغیرہ کو قطع کردے اور اگر ان کے جانے کے بعد ذکر کو قطع نہ کرے تو دیکھنے والوں کو ہوتے ہوئے جو ان کی طرف خیال گیا تھا یہ وسوسۂ ریا تھا، ریا نہ تھا۔اخفائے عبادت خلق سے ریا ہے : تہذیب: عام صوفیوں کامشہور قول یہ ہے کہ اظہارِ عبادت خلق سے ریا ہے اور محققین حضرات کا ارشاد ہے کہ اخفائے عبادت خلق سے ریا ہے کیوںکہ مخلوق پر نظر ہی کیوں گئی جو اس سے اخفا کا اہتمام کیا۔ اگر مخلوق کو کالعدم اور لاشے اور ایسا سمجھتے کہ جیسے مسجد کی صفیں تو ان سے اخفا نہ کرتے۔جوش اور غضب اشتعال کم کرنے کا طریقہ : ۱۔ تہذیب: بہ تکلف ضبط کرکے اپنے عیوب سوچنے لگا کیجیے، ان شاء اللہ اشتعال کم ہوجائے گا۔ ۲۔ تہذیب: جس پر غصہ آئے اس کے پاس سے فوراً خود ہٹ جائے یا اس کو اپنے پاس سے ہٹادے جیسا موقع ہو، استحضار عذاب الٰہی کا کرے۔ اپنے گناہوں کو یاد کرکے استغفار کی کثرت کرنے لگے۔