انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہی نظر نہ آتا ہو تو ذرا یہ مراقبہ کرکے تو دیکھے کہ میں اللہ تعالیٰ کے حضور میں حاضر ہوں اور وہ میرے سارے افعال واحوال کو دیکھ رہے ہیں اور پھر یہ غور کرے کہ آیا میرے سارے افعال واحوال ایسے ہیں کہ ان کو بلا تردُّد اللہ تعالیٰ کے حضور پیش کیا جاسکتا ہے۔ اس وقت اس کو اپنے اعمال کی حقیقت نظرآجائے گی، واللہ! جو پھر ایک بھی ایسا نکل سکے جو دربارِ خداوندی میں پیش کیے جانے کے قابل ہو۔ ایک نماز ہی کو دیکھ لیجیے کہ ہم لوگ اس کا کیا حق ادا کر رہے ہیں، اس خشوع وخضوع کو تو جانے دیجیے جس میں کچھ دشورای ہے، جس استحضار میں کوئی دشواری نہیں اس میں بھی تو ہم لوگ کوتاہی کرتے ہیں، پھر آخر میں ان سے فرمایا کہ اب تمہیں نہ کبھی حالات کا خط لکھنے کی اجازت ہے، نہ یہاں آنے کی جب تک تمہیں اپنے عیب نظر نہ آنے لگیں اور عیب بھی ایک دو نہیں بلکہ بہت زیادہ تعداد میں۔ گو جب معالجہ چاہو گے تو اس میں ایک ہی ایک عیب کا علاج بتاؤں گا، لیکن علاج جب شروع کروں گا جب ایسے بہت سے عیوب کی فہرست اور تفصیل لکھوگے، اس درمیان میں بس صرف دریافت اور طلبِ دعا کے لیے خط لکھنے کی اجازت ہے اور کسی تعلق کی اجازت نہیں۔ نتیجۂ تقریر: پھر ان صاحب نے لکھا کہ گذارش یہ ہے کہ جس روز سے تھانہ بھون سے آیا ہوں، اس روز سے برابر غور وفکر کے ساتھ ہر کام میں اپنے نفس کے ساتھ محاسبہ کر رہا ہوں اور جس مراقبہ کو مجلسِ مبارک میں ذکر فرمایا تھا کہ یوں سوچے کہ یہ کام یا یہ بات حق تعالیٰ کے سامنے ہوں تو کر سکتا ہوں یا نہیں۔ تو اس مراقبہ سے معلوم ہوا کہ میری جتنی باتیں اور کام ہیں سب بے کار ہیں، میری کوئی بات اور میرا کوئی کام اس قابل نہیں کہ باری تعالیٰ کے سامنے پیش کیا جاسکے۔ پہلے جو اپنی غلطیاں نظر نہیں آتی تھیں تو اس کی وجہ محض بے پروائی اور بے توجہی تھی۔ اس تنبیہ کے قبل میں اپنے قلب کو مثل ایک صندوقچی کے سمجھتا تھا۔ جس پر وارنش کیا ہو اور جس کے اندر عجیب عجیب اشیا رکھی ہوں، مگر جناب کی تنبیہ کے بعد جواب اس صندوقچی کو کھول کر دیکھا تو معلوم ہوا کہ اس کے اندر گوہ در گوہ ہو رہا ہے، لہٰذا احقر نے اپنے پہلے خیال سے کہ مجھ کو اپنا کوئی عیب نظر ہی نہیں آتا تھا توبہ کی اور حضور کی تنبیہ کا یہ اثر ہوا کہ اب مجھ کو اپنے عیوب اس قدر صاف نظر آنے لگے کہ میں اپنے عیوب پر بڑی سے بڑی قسم کھا سکتا ہوں اور اب اس کی اجازت چاہتا ہوں کہ میں اپنے عیوب پیش کرکے ان کے علاج دریافت کروں، جس پر یہ جواب حضرت والا کا گیا۔ مبارک ہو! یہ گو خاکساری کی خاک سے مل کر کھاد کا کام دے گا اور ایسی اجناس پیدا ہوں گی کہ روحانی غذا پیدا ہو جاویں گی۔ دُعا کرتا ہوں اور عیب پیش کرنے کی اجازت دیتا ہوں، مگر ایک خط میں ایک بات سے زیادہ نہ ہو۔پَند از لطائف ذخیرۂ حقایق