انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
افتم بپائے خود کہ بکویت رسیدہ است ہردم ہزار بوسہ زنم دست خویش را کہ دامنم گرفتہ بسویت کشیدہ استفن تسہیل کے استعمال کا طریقہ : ارشاد: مشایخ بنے اسی سے ہیں کہ وہ فنِ تسہیل سے واقف ہیں، وہ اس طریق کو اس شخص کے لیے استعمال کرتے ہیں جو تحصیل میں ساعی ہو، اور جو شخص تحصیلِ اعمال میں کوتاہی کرکے تسہیل کا طالب ہو وہ اس کے ساتھ تسہیل کا معاملہ نہیں کرتے بلکہ تکلیف کا معاملہ کرتے ہیں۔پیری مریدی کی حقیقت : ارشاد: پیری مریدی نام ہی ہے معاہدۂ اطاعت من جانب المرید ومعاہدۂ تعلیم واصلاح من جانب الشیخ بیعت یعنی ہاتھ میں ہاتھ دینا نہ مقصود ہے نہ کسی مقصود کا موقوف علیہ، صرف رسمِ مشایخ ہے اور حقیقت بیعت کی یہ ہے کہ مرید کی طرف سے اتباع کا التزام ہو اور شیخ کی طرف سے تعلیم کا۔ اگر ایسا معاہدہ خواہ قولاً ہو یا حالاً (کیوں کہ معاہدہ کبھی حالیہ ہوتاہے) تو بیعت کا تحقق ہوگیا، شیخ کا مرید کو تبلیغ نہ کرنا وعدہ خلافی اور خیانت ہے۔پیروں کی افراط تعظیم : ارشاد: آج کل پیروں کے ساتھ وہی معاملہ ہو رہا ہے جو یہود ونصاریٰ نے اپنے احبار ورہبانوں کے ساتھ کر رکھا تھا۔ اگر پیر صاحب ڈھنگ کی بات بولیں تو حقائق ومعارف ہیں۔ اور بے ڈھنگی بے تکی ہانکیں تو رموز ہیں۔ اور خاموش رہیں تو مراقب اور چپ شاہ ان کی ہر حالت میں جیت ہے۔اناڑی شیخ کی تعلیم کا نتیجہ : ارشاد: اناڑی شیخ اپنے مرید کو مجموعۃ الوظائف بنا دیتا ہے۔کفار کو مرید کرنا ان کو اسلام سے دور کرنا ہے : ارشاد: کفار کو مرید کرنا اور ذکر وشغل بتلانا اسلام سے ان کو قریب کرنا نہیں بلکہ بعید کرنا ہے۔ کیوں کہ ذکر وشغل میں خاصیت ہے کہ اس سے کیفیات طاری ہوتی ہیں اور کیفیات میں خاص لذت بھی ہوتی ہے۔ جس کو یہ شخص قربِ حق کی لذت سمجھتا ہے اور اس کا خیال پختہ ہوجاتاہے کہ قربِ الٰہی میں اسلام کو کچھ دخل نہیں نہ اسلام کی ضرورت ہے بلکہ کافر رہ کر بھی قربِ حق حاصل ہوسکتا ہے تو پھر کسی وقت بھی اس کے اسلام لانے کی اُمید نہیں رہتی۔بیعت کے بعد کن اُمور کی تعلیم مشایخ کو ضروری ہے : ارشاد: صاحبو! بیعت ہونے کے بعد جن چیزوں پر روک