انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اہل اللہ کی راحت کا راز : تہذیب: اہل اللہ کی راحت کا راز یہ ہے کہ مخلوق سے ان کی امیدیں منقطع ہوچکی ہیں اور اللہ تعالیٰ کے ہر فعل کو حکمت اور مصلحت پر مبنی سمجھتے ہیں، نیز ان کو اللہ تعالیٰ سے محبت بھی ہے، اس لیے اگر حکمت ومصلحت معلوم بھی نہ ہو تو محبت کی وجہ سے وہ ہر حال میں خوش رہتے ہیں: ناخوش تو خوش بود بر جانِ من دل فدائے یار دل رنجانِ من زندہ کنی عطائے تو در بکشی فدائے تو دل شدہ مبتلائے تو ہر چہ کنی رضائے تو بخلاف دنیا والوں کے کہ ان کو کچھ راحت نہیں۔ وہ کھانا کھاتے ہیں اور کھانا ان کو کھاتا ہے۔اہل اللہ کا خدا کی محبت میں حال : تہذیب: اہل اللہ کا خدا کی محبت میں یہ حال ہوتاہے کہ تمام مصائب ان کو آسان ہوجاتے ہیں۔ نہ قید خانہ سے ان کو تکلیف ہوتی ہے نہ فاقہ سے کُلفت۔ ان کی شان یہ ہوتی ہے کہ ان کے پاس کچھ نہیں ہے مگر خوش ہیں۔ کیوںکہ ایک چیز ان کے پاس ایسی ہے کہ اس کے پاس ہوتے ہوئے ان کو کسی چیز کی پروا نہیں ہوتی، کیا ہے! وہ آغوشِ محبوب ہے۔ رضائے محبوب ہے۔ لذتِ طاعات ہے۔لذتِ مناجات ہے۔ لذتِ قرب ہے۔خدا تعالیٰ سے واسطہ کسی وقت قطع نہ کرو : تہذیب: خدا تعالیٰ سے کسی وقت واسطہ کو قطع مت کرو۔ کیوں کہ ان سے ہر دم واسطہ ہے، پس توبہ واستغفار سے کوئی مصیبت ہٹ جائے تب بھی اس سبق کو نہ چھوڑو۔خدا تعالیٰ کو جن سے محبت ہوتی ہے ان ہی کو اپنا عشق دیتے ہیں : تہذیب: عشق اوّل دردلِ معشوق پیدا می شود۔ یعنی خدا تعالیٰ اپنا عشق اسی کو دیتے ہیں جس سے پہلے ان کو محبت ہوتی ہے۔ولایت کا مدار اطاعت پر ہے : تہذیب: لوگوں نے محبوبانِ خدا کو محبوبانِ دنیاپر قیاس کیا ہے کہ جس طرح دنیا والوں کے محبوب تکالیف اور احکام سے مستثنی ہوجاتے ہیں اسی طرح محبوبانِ خدا بھی مستثنی ہوجاتے ہوں گے اور یہ خبر نہیں کہ یہاں محبوب ہی وہ بنتا ہے جو آیندہ بھی دوسروں سے زیادہ احکام کا بجا لانے والا ہو، حق تعالیٰ کی محبت اضطراری نہیں کہ بلا