انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لوگوں کا عشقِ مجازی بھی زیادہ قوی ہوتا تھا اور اس کے ساتھ ہی ان کے اندر قوتِ مقاومت بھی زیادہ قوی ہوتی تھی، اس لیے صبر ضبطسے کام لے کر کوئی امرِ عفّت کے خلاف نہ کرتے تھے، بخلاف اس کے کہ اب تو فسق وفجور میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور یہی ضعفِ مقاومت راز ہے اس کا کہ جو لوگ بوڑھے ہوتے ہیں وہ بھی فسق وفجور میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ چناں چہ بہت سے بوڑھے امرد پرستی میں مبتلا ہیں، کیوں کہ گو بڑھاپے میں جوش کم ہوتا ہے، مگر ساتھ ہی اس کے قوت مقاومت بھی ضعیف ہو جاتی ہے اس کی وجہ سے قبلہ، لمس ونظر سے رُک نہیں سکتے۔(۴۸) إن شہوۃ المتّقي أشد کا راز : فرمایا کہ بخاری شریف کے ایک حاشیہ میں لکھا ہے کہ إن شہوۃ المتّقي أشد اور اس کی وجہ یہ ہے کہ متقی شخص عفت کے خلاف کوئی بات نہیں کرتا، نہ دیکھتا ہے، نہ بات کرتا ہے یہاں تک کہ نامحرم کے تصور سے بھی بچتا ہے، اس لیے اس کے قویٰ مدرِ کہ فاعلہ مجتمع رہتے ہیں اور ان کے اندر انتشار نہیں ہوتا، اس لیے اس کے قویٰ مدرکہ فاعلہ میں بہ نسبت غیر متقی کے زیادہ قوت ہوتی ہے۔(۴۹) تازہ غم میں وعظ ونصیحت مفید نہیں : فرمایا کہ ہمیشہ یاد رکھیے کہ تازہ غم میں کبھی وعظ ونصیحت اس مصیبت زدہ کے لیے کچھ مفید نہیں ہوتی بلکہ اُلٹی اور مُضر ہوتی ہے اور وجہ اس کے مُضر ہونے کی یہ ہے کہ اس وقت تو نصیحت ہوتی ہے اس بات کی کہ تم اپنے غم کے جذبہ کو روکو اور وہ مصیبت زدہ اس نصیحت کو سن کر کوشش بھی کرتا ہے غم کے روکنے کی، مگر چوں کہ اس وقت غم کی شدت ہوتی ہے، اس لیے اس کے روکنے سے یہ بات تو ہوتی نہیں کہ غم فرو ہو جاوے، بس یہ ہوتا ہے کہ وہ غم دل کا دل ہی میں رہتا ہے اور زیادہ عرصہ تک دل میں اس غم کے رہنے سے اس مصیبت زدہ قلب میں گھٹن پیدا ہوجاتی ہے، جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اس مصیبت زدہ کے اندر مختلف امراض پیدا ہو جاتے ہیں۔ (۵۰) فرمایا کہ شدّتِ غم کے وقت نہ تو یہ مناسب ہے کہ اس مصیبت زدہ سے ایسی باتیں کرے کہ جس سے ان کا صدمہ بڑھے کہ ہائے! اتنا مال چلا گیا، اتنا نقصان ہوگیا اور نہ ایسی باتیں کرے کہ ارے میاں! کیوں فکر میں پڑے، اتنا صدمہ کیوں کرتے ہو، بس جہاں تک ہوسکے اس کی کوشش کرے کہ اس شخص مصیبت زدہ کی طبیعت دوسری طرف مشغول رہے، اس حادثہ کی طرف توجہ ہی نہ ہونے پاوے اور یہ شبہ کہ اگر مصیبت زدہ کے سامنے اس کے اس نقصان پر کچھ اظہارِ افسوس نہ کیا جاوے تو اس کو یہ شبہ ہوتا ہے کہ اس کو میرے ساتھ ہمدردی نہیں، حضرتِ والا نے ارشاد فرمایا کہ یہ سب اوہام ہیں، البتہ یہ شبہ عدمِ ہمدردی کا اس پر ہوتا ہے کہ جو اس مصیبت زدہ کا مخالف ہو اور محبت والے کے متعلق ایسا شبہ نہیں ہوتا۔ (۵۱) ایک ہی مقصد کے کامیاب وناکام کو برابر ثواب ملے گا، بلکہ ناکام کو کامیاب کا دوچند ثواب ملے گا بشرطیکہ سعی میں