انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اعلیٰ مقام ہے: اہلکاراں بوقت معزولی شبلیٔ وقت وبایزید شوند باز چوں می رسند بر سرکار شمر ذی الجوش ویزید شوندمصیبت فی نفسہ نعمت ہے گو صبر نہ ہو : تہذیب: بعض صوفیہ نے لکھا ہے کہ مصیبت پر بغیر صبر کے بھی ثواب ملتاہے، صبر کا اجر اس کے علاوہ ہے۔ تو اب مصیبت فی نفسہٖ نعمت ہے۔مصیبت کے وقت صبر مطلوب ہے : تہذیب: مصیبت کے وقت صبر مطلوب ہے کہ اس کو خدا کا تصرف سمجھ کر راضی رہے اور دل میں خدا سے شکایت نہ لائے، نہ ظاہر میں جزع فزع کرے۔پریشانیوں کے اسبابِ اختیاریہ کو خود مول لینا یا مدافعت نہ کرنا سخت مضر ہے : تہذیب: جس پریشانی کا جلب وسلب اختیاری ہو اس کے اسباب کو خود پیدا کرنا سخت مضر ہے اور جس کے اسبابِ جلب اختیاری نہیں لیکن دفع اختیاری ہے اس کے اسبابِ مدافعت کو اختیارنہ کرنا اور پریشانی میں مبتلا رہنا بھی مضر ہے اور ایک پریشانی وہ ہے جس کا نہ جلب اختیار میں ہے نہ سلب، یہ واقعی خیر ہے۔پریشانی غیر اختیاری واقعی مجاہدہ اور خیر ہی خیر ہے اور پریشانی اختیاری میں نور نہیں ظلمت ہوتی ہے : تہذیب: جس مصیبت کا ایسا غلبہ ہوجائے کہ اس کی مدافعت پر بھی قادر نہ ہو، سو یہ واقعی مجاہدہ ہے اور اب اس پریشانی سے کچھ ضرر نہ ہوگا، بلکہ اس میں نورانیت ہوتی ہے اور جو پریشانی اختیار سے لائی جاتی ہے اس میں نور نہیں ہوتا، بلکہ ظلمت ہوتی ہے، جیسے کسی کا بچہ بیمار ہے اور وہ اس کا علاج نہیں کرتا، اس میں پریشان ہے تو اس میں نور نہ ہوگا اور ایک صورت یہ ہے کہ بچہ بیمار تھا اس کا علاج کیا گیا اور علاج کے بعد وہ مرگیا تو اس سے پریشانی نہ ہوگی۔ عارف ایسی مصیبت میں دل میں شاد ہوتاہے اور ظاہر میں مغموم۔مصائبِ تکوینیہ میں تحمل پیدا کرنے کا طریقہ تعلق مع اللہ ہے : تہذیب: مصائبِ تکوینیہ کے تحمل کا طریقہ تعلق مع اللہ ہے، اس کو پیدا کرکے دیکھو، پھر سب مصائب طاقت کے اندر ہیں، کوئی طاقت مافوق الطاقت نہیں۔ کیوںکہ کام تو وہ خود کرتے ہیں تم تو صرف طریق اور سڑک اور مظہر ہو، کہ فعل تم سے ظاہر ہوجاتاہے، ورنہ کرنے والے وہ خود ہیں۔ تو اب تحمل اس لیے ہوجائے گا کہ وہ تمہارے قلب میں قوتِ تحمل پیدا کردیں گے۔