انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سے حزن بھی ہو اور دل بھی دکھے تو اس پر مواخذہ تو کیا ہوتا اس سے ثواب بڑھے گا۔ کمالِ تقویٰ یہی ہے کہ دنیا کی حرص ومحبت ہوتے ہوئے بھی اس کا مقابلہ کیا جائے: شہوت دنیا مثل گلخن است کہ ازو حمام تقوی روشن است خلاصہ یہ کہ محض حرص دنیا مذموم نہیں بلکہ اس کے مقتضا پر عمل کرنا مذموم ہے۔مسلمان کو چاہیے کہ مباحات میں زیادہ منہمک نہ ہو : تہذیب: مسلمان کو چاہیے کہ زیادہ تر طاعات میں مشغول رہیں، مباحات میں بھی زیادہ انہماک نہ کرے۔ کیوں کہ اس کی سرحد گناہ سے ملی ہوئی ہے۔دنیا کی حقیقت مع مثال : تہذیب: دنیا کی حقیقت نہ معلوم ہونے سے لوگ اس پر فریفتہ ہورہے ہیں، اگر اس کی حقیقت معلوم ہوجائے تو سخت نفرت ہوجائے۔ اس کی ایسی مثال ہے کہ جیسے پاخانہ پر چاند کے ورق لگے ہوئے ہیں اور کوئی اس کو حلوہ سمجھ کر تاک میں بیٹھا ہو۔ یا کسی چڑیل بڑھیا کو لال ریشمی لباس پہنادیا گیا ہو اور نقاب سے منہ ڈھانک دیا گیا ہو اور کوئی اس کو حسین وخوبصورت سمجھ کر محبت کا دم بھرنے لگے۔ بس قیامت خوش کہ زیر چادر باشد چوں باز کنی مادر مادر باشد عار نے خراب رفت در فکرے دید دنیا بصورت بکرے کرد ازوے سوال الے دلبر بکر چونی بایں ہمہ شوہر گفت یک حرف باتو گویم راست کہ مرا ہر کہ بود مرد نخواست وانکہ نا مرد بود خواست مرا زاں بکارت بجاست مرادنیا وآخرت کے ظاہر وباطن کا موازنہ : تہذیب: صاحبو! دنیا ظاہر میں محاسن سے مزین ہے مگر اندر گو موت اور سانپ بچھو بھرے ہوئے ہیں اور آخرت ظاہر میں مکارہ ومصائب سے گھری ہوئی ہے مگر اندر نہایت حسین ودلفریب