انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دوامِ ایزوی اور دوام اہلِ جنت کا فرق : ارشاد: {مَا دَامَتِ السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُ اِلَّا مَا شَآئَ رَبُّکَط} [ھود: ۱۰۷]، مطلب یہ ہے کہ یہ خلودِ اہلِ جنت ونار مثل بقائے واجب کے لازم ذات نہیں، بلکہ مشیت وقدرتِ الٰہیہ کے تحت میں داخل ہے۔قیامِ مکہ کے متعلق حضرت حاجی صاحب ؒ کی رائے : ارشاد: حضرت حاجی صاحب ؒ سے جب کوئی دریافت کرتا کہ میں مکہ میں اقامت کر لوں، اس کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے؟ تو فرماتے: جس کا حاصل یہ تھا: بہ ہندوستان بودن ودل بمکہ بہ ازاں کہ بمکہ بودن ودل بہندوستان، مطلب یہ کہ مکہ میں قیام کا اس وقت ارادہ کیا جاوے جب کہ یہ حالت نصیب ہوجاوے کہ یہاں رہ کر پھر ہندوستان نہ یاد آئے گا اور جس کو یہ حال نصیب نہ ہو اس کے لیے ہندوستان میں قیام کرنا اور مکہ کی یاد میں تڑپتے رہنا ہی بہتر ہے۔ حضرت عمرؓ کی عادت تھی کہ حج کے بعد لوگوں کو مکہ سے نکالتے تھے اور فرماتے تھے: یا أہل شام! شامکم، ویا أہل یمن! یمنکم إلخ۔ اے شام والو! تم شام کو جاؤ اور اے اہلِ یمن! تو یمن کو سدھارو۔ کیوں کہ اس سے ان کے قلوب میں حرمتِ بیت زیادہ رہے گی۔ زیادہ قیام سے ضعفِ تعلق اور سقوطِ عظمت ووقعت کا احتمال ہے۔’’ولایت نبوت سے افضل ہے‘‘ کے معنی : ارشاد: ولایت نبوت سے افضل ہے، اس کا یہ مطلب نہیں کہ ولی نبی سے افضل ہوتا ہے، بلکہ مطلب یہ ہے کہ نبی میں جو دو شانیں ہوتی ہیں: ایک ولایت کی ایک نبوت کی، تو نبی کی ولایت نبی کی نبوت سے افضل ہوتی ہے۔ چناں چہ دیکھ لیجیے کہ نبی کی توجہ الی افادت الخلق من حیث النبوّت تھی اور توجہ الی الحق من حیث الولایت، یعنی اصل مطلوب نبی کے لیے بھی توجہ الی اللہ ہے اور توجہ الی الافادہ مطلوب بالغیر ہے۔مہمات میں مشورہ کے لیے جلسہ کرنا خلافِ نص ہے : ارشاد: {اَنْ تَقُوْمُوْا لِلّٰہِ مَثْنٰی وَفُرَادٰی ثُمَّ تَتَفَکَّرُوْا م مَا بِصَاحِبِکُمْ مِّنْ جِنَّۃٍط} [سبأ: ۴۶]، اس آیت میں مہمات کے وقت سوچنے کا خاص طریقہ بتلایا گیا ہے جس کے یہ اجزا ہیں: ایک یہ کہ اہتمام کرو آمادہ ہو جاؤ۔ دوسرے یہ کہ یہ اہتمام اللہ کے لیے یعنی خلوص سے ہو۔ تیسرے یہ کہ فکر کرو۔ چوتھے یہ کہ مجمع نہ ہو کہ اس سے فکر میں تشتت ہوتا ہے یا تو اکیلے سوچو یا کوئی دقیق بات ہو تو ایک کو اور شریک کر لو اور ایک کی تحدید نہیں، مطلب یہ کہ اتنا تعدد ہو جو مشوّشِ فکر نہ ہو، اس سے معلوم ہوا کہ جو کام یک سوئی کے محتاج ہوں وہ جلسوں میں طے نہیں ہوسکتے۔