انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تبتل کی تعلیم : تہذیب: بس جی چاہتا ہے کہ سب سے الگ ہوکر حق تعالیٰ کے ساتھ تو لگائی جائے اور سب جھگڑوں کو حذف کیا جائے۔سالک کو اپنے اعضا سے محبت کاراز : تہذیب: سالک جس وقت دیکھتا ہے کہ ہمارے اعضانے قربِ حق میں ہماری اعانت کی ہے وہ اس حیثیت سے ان سے محبت کرتاہے اور اپنی آنکھ کی رعایت کرتاہے اور دماغ کی بھی حفاظت کرتاہے، نہ اس واسطے کہ وہ اپنی چیزیں ہیں بلکہ اس واسطے کہ یہ خدا تعالیٰ کی چیزیں ہیں۔لقب ابو یحییٰ کی پسنددیدگی کا عجیب وغریب راز : تہذیب: ابو یحییٰ ملک الموت کا لقب ہے اور واقعی یہ لقب عمدہ ہے ابو یموت لقب نہیں رکھا اس کی وجہ ہم سے پوچھو تو ہم یہی کہیں گے کہ جس کو تم موت کہتے ہو حقیقت ہے حیات رہی ہے کیوں کہ وہ بقائے حق کا وسیلہ ہے۔محبتِ عقلیہ ہی افضل ہے محبتِ طبعیہ سے اور اس کا راز : تہذیب: محبتِ عقلیہ ہی افضل ہے، کیوں کہ اس کا مدار اعتقاد پر ہے اور اعتقاد بہت کم بدلتاہے۔ إلا نادراً، والنار کالمعدوم اور محبتِ طبعیہ کا منشا ہیجانِ نفس ہے اور جوش وخروش میں ہمیشہ تبدل ہوتا رہتاہے تو اس میں خطرہ زیادہ رہتاہے۔غیر خدا سے محبت ہو ہی نہیں سکتی : تہذیب: محققین کا دعویٰ ہے کہ غیر خدا سے محبت ہو ہی نہیں سکتی اور جس کو غیر سے بظاہر محبت ہے وہ بھی حقیقت میں خدا ہی سے محبت ہے۔ (باقی اس پر جو مواخذہ ہے بوجہ نیت کے ہے، کیوں کہ یہ نیت تو غیر ہی کی کررہا ہے) تقریر اس کی یہ ہے کہ محبت کے جتنے اسباب ہیں یعنی حسن وجمال، عطا ونوال، فضل وکمال، یہ سب صفات حقیقت میں حق تعالیٰ کی ہیں، جیسے دیوار پر دھوپ پڑ رہی ہو اور کوئی دیوار کی روشنی پر عاشق ہوجائے تو ظاہر میں یہ تو نورِ جدار کا عشق ہے مگر حقیقت میں آفتاب کا عشق ہے۔عشقِ الٰہی کو چھپاؤ نہیں : تہذیب: اپنی طرف سے تو اخفا کا اہتمام کرو ہاں! اگر ڈھول خود ہی گلے میں پڑ جائے اور خود بخود بجنے بھی لگے تو اس کو بند نہ کرو، اگر رونا آئے رولو، چیخیں نکلیں تو نکلنے دو، اور عشقِ الٰہی جس طرح ظاہر ہونا چاہے ظاہر ہونے دو: عشق معشوقاں نہاں است وستیر عشق عاشق بادد صد طبل ونفیرمحبت وعشق رافعِ شبہ وسوسہ ہے : تہذیب: حضرت! محبت وعشق وہ چیز ہے کہ جب یہ دل میں گھس جاتی ہے تو پھر محبوب کے کسی قول وفعل میں شبہ اور وسوسہ پیدا نہیں ہوتا۔