انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ارشاد: بار ایک مشقت ہے۔ مشقت میں اگر جی نہ لگے تو سمجھ لو کہ خود مشقت بھی نفع میں جی لگنے سے کم نہیں جس طرح سے بھی ہوحتی الوسع پورا کرلیاکیجیے شدہ شدہ سب دشواری مبدل بہ آسانی ہوجائے گی۔ندامت مافات بھی مانع حرمان ہے : حال: ایک مرض جوکہ سب سے بڑھ کر ہے وہ کم ہمتی ہے کہ مجھ سے کوئی کام نہیں ہوتا۔ ارشاد: جتنا بھی ہوجائے وہ بھی بے کیے ہوئے کی ندامت سے مل کر محروم نہ رہنے دے گا۔فرحت خود رحمت کی لونڈی ہے : حال: کچھ ذکر وتلاوت تو کرنے لگاہوں، تہجد بھی بعد عشا جاری ہے لیکن ہنوز قلب میں فرحت پیدا نہیں ہوئی۔ ارشاد: رحمت تو پیدا ہوگئی ہے جو ہبری کررہی ہے۔ فرحت خود اس کی لونڈی ہے، اپنی باری میں وہ بھی حاضر ہوجائے گی۔ذکر میں وضو کا حکم : ارشاد: باوضو ذکر کرنے سے برکت زیادہ ضرور ہوتی ہے لیکن وضو رکھنا ضروری نہیں، اس لیے اگر کسی کا وضو نہ ٹھہرتا ہو اور بار بار وضو کرنے سے تکلیف ہو تو تیمم کرلیا کرے مگر اس تیمم سے نماز ومسِ مصحف جائز نہیں۔نماز سے جی چرانے کا علاج : حال: نماز پڑھنے میں جی بہت چراتاہے۔ ارشاد: اس کا تو کچھ ہرج نہیں مگر جی چرانے پر عمل نہ کیا جائے، نفس کی مخالفت کرکے نماز کو اہتمام سے پڑھا جائے اور کچھ نوافل بھی معمول کرلیا جائے جتنے میں کسی ضروری کام کا حرج نہ ہو۔دفعِ تشتت کا طریقہ ذکر میں : ارشاد: کتابوں میں بوقتِ ذکر نفی واثبات ملاحظہ مفہوم لا معبود إلا اللّٰہ یا لا محبوب إلا اللّٰہ یا لا موجود إلا اللّٰہ تحریر ہے لیکن میں اس لیے نہیں بتلایا کرتا کہ اس سے اکثر تشتت ہوتا اور جو اس میں مصلحت رکھی گئی تھی وہ اس تشتت کے مقابلے میں ضعیف ہے۔تصور بوقتِ ذکر : ارشاد: تسبیح کے وقت اولیٰ تو تصور کا مذکور کا ہے یعنی حق تعالیٰ کا، لیکن اگر یہ خیال نہ جمے تو پھر ذکر کا اس طرح سے کہ یہ قلب سے ادا ہو رہا ہے۔ذکر بروقتِ اذان : ارشاد: اذان ہوتے ہوئیذکر سے رک جانا اولیٰ ہے۔نماز سے بے رغبتی کا علاج : حال: آج کل عبادات خصوصاً نماز سے بے رغبتی ہوجاتی ہے اور سخت آسکت گھیرتی ہے۔ ایک آدھ بار قضا بھی ہوجاتی ہے۔ ارشاد: یہی صورت ہے کہ اوّلاً تکلف سے اس کام کو کیا جائے بعد چندے سہولت ہوجاتی ہے، نیز اس کی اعانت کے لیے اپنے نفس پر کوئی مجرمانہ نقد جو نہ بہت سہل ہو نہ گراں، مقرر کیا جائے یا کچھ نوافل