انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
صورت دیکھ کر دل پسیج جاتا ہے پھر بھی وہ خاموش کھڑا ہوکر حق تعالیٰ کے حکم کی تعمیل میں مشغول ہے۔وضع کی پابندی علامت وجودِ تکبر کی ہے : ارشاد: بعض لوگ جو وضع کے پابند ہیں، اُن کا دل بھی پائے بند ہوتا ہے کہ میدانِ عشق میں ترقی نہیں کرتا کیوں کہ ان لوگوں میں تکبر ہے جو سدِّ راہ ہے بعض لوگ وضع سوز ہوتے ہیں ان کا دل تکبر سے پاک ہوتا ہے بشرط یہ کہ وضع سوز ہی ہوں، شرع سوز نہ ہوں۔شوخی ومتانت کی حقیقت : ارشاد: شوخی علامت ہے روح کے زندہ اور نفس کے مردہ ہونے کی اور متانت علامت ہے نفس کے زندہ اور روح کے مردہ ہونے کی۔ عشاق کا درجہ قرب میں عمّال سے زیادہ ہے: ارشاد: یاد رکھیے! عشاق کا درجہ قرب میں عمّال سے بڑھا ہوا ہے گو مناسب عمّال کے زیادہ ہیں، اس کی ایسی مثال ہے جیسے ایک تو ایاز تھا اور ایک حسن میمندی تھا، اختیارات حسن میمندی کے زیادہ تھے کیوں کہ وہ وزیر تھا، مگر قربِ سلطان ایاز کو زیادہ تھا۔عشق کے لیے امتیازسدِّراہ ہے : ارشاد: عشق کے لیے امتیاز سدّراہ ہے، امتیاز سے شہرت ہوتی ہے ور شہرت بہت سی بلاؤں کا پیش خیمہ ہے ؎ اشتہارِ خلق بندِ محکم است بنِدایں از بندِ آہن کے کم استاحکامِ شرعیہ میں طبعی جذباتِ انسانی کی رعایت ہے : ارشاد: امتیازِ طبعی خاصہ انسان کا ہے اور طبعی جذبات کو بالکل فنا کر دینے سے تکلیف ہوتی ہے سو حق تعالیٰ تکلیف دینا نہیں چاہتے اور طبعی جذبات کی رعایت کرکے احکامِ شرعیہ مقرر فرمائے ہیں۔حج وقربانی کی روح : ارشاد: قربانی کی غایت صرف خدا کے نام پر جان فدا کرنا ہے، پس روح قربانی کی نذر الی اللہ ہے اسی طرح حج کی روح دیوانہ شدن ہے۔علمِ مکاشفہ : ارشاد: علمِ مکاشفہ، علمِ حکمت واسرار کو کہتے ہیں۔علاج امساکِ باراں : ارشاد: اصل علاج امساکِ باراں کا وہ ہے جس کو مولانا رومی ؒ فرماتے ہیں ؎ انما اللہ بیر تبدیل المزاج یعنی اپنی حالتِ غفلت کو انابت الی اللہ سے بدلنا، اصل علاج یہ ہے، نری تمنا سے یا صدقہ سے کام نہیں چلتا کیوں