انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں کچھ نہیں سوجھتا جب جوش ٹھنڈا ہوگا تب حساب کتاب کا ہوش آئے گا کہ دس تو پیر ہی کو دے دیے۔شیخ کی عزت دین کی عزت سے ہے : فرمایا کہ ہماری طرف جو کچھ لوگوں کی توجہ ہے وہ سب دین ہی کی بدولت ہے، پس ہم کو اس دین کی عزت قائم رکھنے کی سخت ضرورت ہے، اگر اس کی عزت نہ رہے تو پھر ہمیں کون پوچھتا ہے ۔ہدیہ کے آداب : ۱۔ فرمایا کہ ہدیہ اس طرح پیش کرے کہ جس کو ہدیہ پیش کیا جارہا ہے اس کو کسی قسم کی مؤنت نہ اٹھانی پڑے ۔ ۲۔ فرمایا کہ ہدیہ پیش کرنے والے کا ادب تو یہ ہے کہ دوسروں سے چھپا کردے بلکہ دے کرخود بھی علیحدہ ہو جاوے اور ہدیہ لینے والے کاادب یہ ہے کہ اس کو دوسروں پر ظاہر کردے ۔ ۳۔ فرمایا کہ در حقیقت ہدیہ وہ ہے جو محض محبت سے ہو اور اس کا قبول کرنا سنت ہے ۔ ۴۔ فرمایا کہ بعض لوگ پہلے ہدیہ پیش کرتے ہیں، پھر اپنا کوئی کام بتلاتے ہیں، یہ نہایت ناگوار معلوم ہوتا ہے ۔ میں کام تو کردیتا ہوں، لیکن ہدیہ واپس کردیتا ہوں ۔بزرگوں کے اصل برکات کیا ہیں : فرمایا کہ بزرگوں کے اصل برکات تو ان حضرات کے اقوال واعمال واحوال ہیں، ان سے برکت حاصل کرنی چاہیے، لیکن بزرگوں کی شان میں ادنیٰ بے ادبی بھی موجب محرومی برکاتِ باطنی ہے، اس لیے باوجود عدمِ شغف کے بزرگوں کے برکاتِ ظاہری کا بھی بہت ادب کرنا چاہیے۔ (ف) عدمِ شغف سے مراد یہ ہے کہ جو ج کل لوگوں نے برکات کے متعلق اعتقاد اور عمل میں غلو کر رکھا ہے اس کو ناجائز سمجھے ۔برکات حاصل کرنے کاطریقہ : فرمایا کہ بزرگوں سے برکات حاصل کرنے کا سہل طریقہ جس میں ان کو کوئی تردّد نہیں کرنا پڑتا یہ ہے کہ اپنی کوئی چیز اُن کو عاریتًا دے کر یہ عرض کر دیا جائے کہ کچھ دیر اس کو استعمال فرماکر واپس فرمادیں ۔نوزائیدہ بچوں کے لیے تبّرک کا طریقہ : چوں کہ نوزائیدہ بچوں کے کُرتوں کے لیے اکثر حضرت والا سے کپڑا بطور تبرک مانگا جاتاہے، اس لیے حضرت والا اپنے کہنہ مستعمل کُرتوں میں سے ایسے بچوّں کے ناپ کے چند چھوٹے چھوٹے کرتے قطع کراکر ایسے موقعوں کے لیے رکھ لیتے ہیں تاکہ وقت پر تردّد نہ کرنا پڑے ۔عقیدت سے زیادہ مجھے محبت پسند ہے : فرمایا کہ مجھ کو بہ نسبت عقیدت کے محبت زیادہ پسند ہے، کیوں کہ عقیدت خیالی چیز ہے ذرا میں زائل ہوجاتی ہے اور محبت زائل نہیں ہوتی ہے ۔