انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
صدقہ کرے، اسی طرح حیض کے زمانہ میں غلطی سے جماع ہوجائے تو وہاں بھی صدقہ کا حکم ہے۔ ابتدائے حیض میں ایک دینار اور آخر میں نصف دینار، اور راز جرمانہ کا یہ ہے کہ صدقہ کرنے سے نفس پر زیادہ مشقت ہوتی اور اس سے بچنے کے لیے سالک تھوڑی مشقت برداشت کرلیتاہے۔مجاہدہ کا مقصود : ارشاد: مجاہدہ سے مقصود نفس کو پریشان کرنا نہیں بلکہ نفس کو مشقت کا خوگر بنانا اور راحت وتنعم کی عادت سے نکالنا ہے اور اس کے لیے اتنا مجاہدہ کافی ہے جس سے نفس پر کسی قدر مشقت پڑے۔ بہت زیادہ نفس کو پریشان کرنا اچھا نہیں۔ ورنہ وہ معطل ہوجائے گا۔اعتدال فی المجاہدہ : ارشاد: محنت ہمیشہ مستحسن نہیں بلکہ جب اعتدال سے ہو اور اس پر اچھا نتیجہ مرتب ہو، پس مجاہدہ میں اعتدال کی رعایت ضروری ہے شریعت کے ہر شے میں اعتدال ضروری ہے۔تمام دینی ودنیاوی تمدنی وسیاسی مصالح کی بنیاد نفس کو مشقت کا عادی بنانا ہے : ارشاد: اعمالِ صالحہ اور ترکِ معاصی کو رزق کی وسعت میں بڑا دخل ہے۔ حق تعالیٰ فرماتے ہیں: {وَلَوْ اَنَّ اَہْلَ الْقُریٰ آمَنُوْا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَیْہِمْ بَرَکَاتٍ مِنَ السَّمَآئِ وَالْاَرْضِ} [الأعراف: ۹۶]۔اسی طرح معاصی کو تنگی رزق ونزولِ بلا میں بڑا دخل ہے۔ چناںچہ حدیث میں ہے کہ جس قوم میں سود کی کثرت ہوگی اللہ تعالیٰ اس پر قحط مسلط کردیں گے اور جس قوم میں زنا کی کثرت ہوگی اس پر طاعون وغیرہ ایسے امراض مسلط ہوں گے۔ پس دنیوی ودینی، تمدنی وسیاسی تمام مصالح کی بنیاد اور جڑ یہی ہے کہ انسان اپنے نفس کی مخالفت کا عادی بنے اور نفس کو مشقت کا عادی بنائے۔اصلاحِ دین کی ترکیب : ارشاد: اگردین کو سنبھالنا چاہتے ہو تو ہر شخص کو اس کی ضرورت ہے کہ کسی عالم متقی کا اتباع کرے۔وضوحِ حق کا طریقہ : ارشاد: طالبِ حق کو حق ضرور واضح ہوجاتاہے۔ بشرطیکہ وہ اس کو قاعدہ سے طلب کرے جس کے دو طریقے ہیں: ایک تدبیر کہ فکر سے کام لے۔ دوسرے دعا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرے کہ مجھ پر حق واضح کردیجیے۔تصوف میں جو چیز سینہ بہ سینہ ہے اس کی تعریف : ارشاد: تصوف میں سینہ بہ سینہ ایک چیز ہے یعنی نسبت اور مناسبت اور مہارت، جو استاد کے پاس رہنے ہی سے حاصل ہوتی ہے۔ محض کتاب پڑھ لینے یا زبانی طریقہ دریافت کرلینے سے حاصل نہیں ہوتی اور یہ وہ چیز ہے جو ہر علم میں سینہ بہ سینہ ہی ہے۔ حتیٰ کہ بڑھئی اور باورچی کے پیشے میں بھی مناسبت اور مہارت ہے جس کانام سینہ بہ سینہ ہے۔ مہارت میں ایک اور چیز ہے یعنی برکت، جو مشاہدے سے معلوم ہوگی بدون مشاہدے کے اس کا علم نہیں ہوسکتا ۔