انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عبدیت ہیں۔ یہ معنیٰ ہیں نماز کو حضور سے حصوصیت ہونے کے اور روزہ میں تشبہ بالحق ہے، کیوں کہ حق تعالیٰ اکل وشرب سے منزہ ہیں۔ پس روزہ میں ایک شانِ صمدیت واستغنا ہے۔ یہ معنیٰ ہیں اس کو اللہ تعالیٰ سے خصوصیت ہونے کے۔نماز میں شان عبدیت کی وجہ : ارشاد: واقعی نماز میں شانِ عبدیت اس سے زیادہ کیا ہوگی کہ اشرف الاعضا یعنی وجہ کو اخس الاشیا یعنی زمین پر رکھا جاتا ہے، چہرہ کا اشرف الاعضا ہونا تو ظاہر ہے کہ اعضائے رئیسہ دماغ وسمع وبصر سب اسی میں ہیں، اسی لیے حدیث میں منہ پر مارنے کی ممانعت آئی ہے اور زمین کا اخس وارذل ہونا اس سے ظاہر ہے کہ سب اس پر ہگتے، موتتے اور جو چاہتے ہیں تصرف کرتے ہیں۔ اس پر چہرہ کو رکھنا غایتِ عبودیت ہے۔عطائی اور طبیب میں فرق : ارشاد: عطائی اور طبیب میں فرق یہ ہے کہ طبیب سے آخرت میں مواخذہ نہ ہو گا۔ کیوں کہ وہ فن سے واقف ہونے کے بعد علاج کر رہا ہے اور عطائی سے مواخذہ ہو گا، کیوں کہ وہ ناواقف ہو کر پیش قدمی کر رہا ہے، رہی شفا وموت یہ خدا کے قبضہ میں ہے، نہ عطائی کے نہ طبیب کے قبضہ میں ہے، اس لیے اس پر مواخذہ کا مدار نہیں۔مسائلِ منصوصہ واجتہادیہ کا فرق : ارشاد: جو مسائل منصوص صاف صاف شریعت کے ہیں ان کی تبلیغ صرف علما سے خاص نہیں ہر شخص بآواز بلند کہہ سکتا ہے، امورِ اجتہادیہ سے خطاب کرنا البتہ علما کے ساتھ خاص ہے کہ عوام اس میں غلطی کریں گے۔کمالِ دین کا موقوف علیہ : ارشاد: دین کا کمال دو باتوں پر موقوف ہے ایک اپنی تکمیل، پھر دوسروں کی تکمیل اور دوسروں کی تکمیل تواصی اور تبلیغ سے ہوتی ہے۔تمام اعمال کا مغز نفس کی تقیید ہے : ارشاد: تمام اعمال کا مغز یہ ہے کہ نفس کو جانوروں کی طرح آزاد نہ چھوڑا جاوے بلکہ اس کو پابند کیا جاوے۔ اسی کو صبر کہتے ہیں۔ اسی کی تاکید {وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ} [البلد: ۱۷] میں ہے۔سالک پر قبض وبسط کا تعاقب ضروری ہے : ارشاد: جس طرح تعاقب لیل ونہار حکمت پر مبنی ہے اسی طرح تعاقب قبض وبسط میں بھی حکمتیں ہیں۔ جیسے لیل ونہار کا تعاقب ناگزیر ہے کہ بدون اس کے عالم کا انتظام درہم برہم ہو جانے کا اندیشہ ہے اسی طرح سالک پر قبض وبسط کا تعاقب ضروری ہے۔مومن کے لیے ایمان کی دولت ہر وقت باقی ہے اور کافر کا کوئی وقت معصیت سے خالی نہیں : ارشاد: مسلمان کے پاس ایمان کی دولت ایسی ہے کہ وہ ہر وقت باقی رہنے والی ہے، ایک دفعہ ایمان کو اختیار کر لینے سے جب تک معاذ اللہ اس کی ضد کا اعتقاد نہ ہو، ایمان قائم رہے گا اور یہ ہر وقت میں مومن ہوگا، سوتے ہوئے بھی چلتے پھرتے بھی، کھاتے پیتے