انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے۔حق تعالیٰ خود وصال سے مشرف کرنے کو حیلہ ڈھونڈتے ہیں : ارشاد: حق تعالیٰ تو اپنے وصال سے مشرف کرنے کے لیے بہانہ ڈھونڈتے ہیں، فاسقوں کو بھی ذرا سی بات پر مشرف بوصال کر دیتے ہیں تو عاشقوں کو تو کیسے محروم کر دیں گے؟ ؎ رحمتِ حق بہا نہ می جویدموؤدہ کے جہنم میں جانے کی حکمت : ارشاد: الوائدۃ والموؤدۃ کلاہما في النار یہاں موؤدہ کا جہنم میں جانا قصور کی بنا پر نہیں ہے، بلکہ وائدہ کے عذاب ِ روحانی کے لیے جاوے گی تاکہ اس کو دیکھ کر ماں کی حسرت بڑھے کہ میں نے اس کے ساتھ کیسی بے رحمی کا برتاؤ کیا تھا جس کی وجہ سے آج یہ عذاب اور رسوائی ہورہی ہے تو وائدہ کو عذابِ جسمانی بھی ہوگا، عذابِ روحانی بھی اور موؤدہ کا جہنم میں ہونا اس کے معذب ہونے کو مستلزم نہیں ہے۔ جیسے زبانیہ جہنم دوزخ میں موجود ہیں مگر معذب نہیں۔کفر کی حکمتیں : ارشاد: کفر اس حیثیت سے کہ مخلوق للحق ہے اس میں بھی حکمتیں ہیں: ۱۔ مثلاً یہ کہ اس سے صفتِ قہر وجلال واسم منتقم کا ظہور ہوتا ہے۔ ۲۔ مثلاً اس سے یہ کہ ایمان اور مومنین کی رفعت ظاہر ہوتی ہے کیوںکہ اضدادہی سے اشیا کا ظہورِ کامل ہوتا ہے۔ ۳۔ مثلاً یہ کہ اس سے کارخانۂ دنیا کی رونق اور ترقی ہوتی ہے کیوں کہ دنیا میں پوری ترقی کافر ہی کرسکتا ہے جس کو آخرت کی کچھ فکر نہیں۔ مسلمان چوں کہ آخرت کی فکر میں رہتا ہے وہ دنیا میں پوری طرح منہمک نہیں ہوسکتا۔ اور کفر میں اس حیثیت سے کہ مکسوب للعبد ہے کوئی حکمت نہیں، کیوں کہ جو شخص کفر کر رہا ہے اس کے اپنے کفر سے کیا نفع ہے کچھ بھی نہیں، بلکہ اس کا تو ضرر ہی ضرر رہے گا گو اس کے ضرر سے مجموعۂ عالم کا نفع ہے، مگر خاص اس کا تو سراپا ضرر ہی ہے کہ خدا تعالیٰ کا باغی ہوگا۔سالک کو فصل عن الخلق کا اہتمام ضروری ہے : ارشاد: لوگوں کو وصل کی تو کچھ فکر ہے گو بے اصول سہی، لیکن فصل عن الخلق کا اتو مطلق اہتمام نہیں: حالاں کہ رسول اللہﷺ تک کو حکم ہے {وَتَبَتَّلْ اِلَیْہِ تَبْتِیْلًاط} [المزمل: ۸]، یعنی مخلوق سے کامل طور پر منقطع ہوکر حق تعالیٰ کی طرف متوجہ ہو، ظاہر ہے کہ کامل توجہ بدونِ تقلیل تعلقات کے ہرگز نہیں ہوسکتا۔سالک کو کمال کی ہوس رہزن ہے : ارشاد: اعمال تو وہی کرے جو مامور بہ ہیں، ایسا اخفا نہ کرے کہ اعمال خلافِ شرع