انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جن پر منزل کی رسائی موقوف نہیں، انھیں صاحب نے لکھا تھا کہ صحیح طریقۂ اذکار کا معلوم ہو جاوے تاکہ ان کے ثمرات سے بہرہ اندوز ہوں؟ تحریر فرمایا کہ ثمرات کی روح اجر وقرب ہے۔ انھوں نے لطائف ستہ کی کوشش کرنے کا حال بھی لکھا تھا۔ تحریر فرمایا کہ حقائق مقصود ہیں، لطائف مقصود نہیں۔ ایک طالب نے لکھا کہ گوشت کی دوکان پر جانے کی ضرورت تھی اور میںحجاب محسوس کرتا تھا۔ اس سے شبہ کبر کا معلوم ہوتا ہے؟ تحریر فرمایا کہ حجاب اور چیز ہے اور کبر اور چیز ہے، حجاب کی حقیقت خجلت ہے، جس کا سبب مخالفتِ عادت ہے، حتی کہ اگر اس شخص کی تعظیم کا سامان عادت کے خلاف کیا جاوے تو اس سے بھی شرماوے مثلاً: کوئی ہاتھی پر بٹھلا کر دس بیس سوار جلوس میں کرکے جلوس نکالے۔ فرمایا کہ ایک عملی علاج یہ ہے کہ ایسے کام شروع کرو جو شرع کے خلاف تو نہ ہوں، مگر وضع کے خلاف ہوں اور عرفاً موجبِ ذلّت ہوں۔ ایک طالب کو جو مدرس تھے اور جنھوں نے بوجہ کثرت کارِ تعلیم عدم مواظبت معمولات پر سخت افسوس کا اظہار کیا تھا۔ یہ جواب تحریر فرمایا کہ افسوس بھی ایک درجہ میںمواظبت کا بدل ہے جب عدم مواظبت کسی عذر سے ہو۔ ایک طالب نے لکھا کہ احقر جب بھی کوئی اچھی چیز کسی کے پاس دیکھتا ہے تو یہ خیال پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ میرے پاس ہو تو اچھا ہو، پھر کوشش کرتا ہوں کہ وہ چیز مجھے کسی طرح سے حاصل ہو جاوے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مجھ میں حرصِ دنیا ہے، اگر میرا خیال صحیح ہو تو علاج ارشاد فرمایا جاوے اس کا حسب ذیل جواب ارقام فرمایا۔ مرض تو نہیں مگر مفضی الی المرض ہونے کا احتمال ہے۔ علاج اس کا یہ ہے کہ بمجرد اس تمنا کے یہ عزم کیا جاوے کہ اگر یہ چیز مجھے مل بھی گئی، فوراً کسی کو ہبہ کردوں گا، خصوص اس شخص کو جس کے پاس ایسی چیز پہلے سے موجود ہے یا اگر اس سے ایسی بے تکلفی نہ ہوئی تو کسی دوسرے کو دے دوں گا، اگر وہ چیز اتفاق سے اپنی ضرورت کی ہوئی تو اس کے دام مساکین کو دیدوں گا، جب تک ایسی تمنا زائل نہ ہوگی، ایسا ہی کیا کروں گا اور دعا بھی کرتا ہوں۔ ایک طالب نے لکھا کہ نماز اور ذکر کے قبل اور بعد اکثر یہ خیال آتا رہا کہ اتنی محنت بے کار ہے میں کوئی بزرگ تو ہو نہیں سکتا۔ رہے احکام اس کی پابندی کرلی جاوے تو اس کے لیے زیادہ فکر کی کیا ضرورت ہے، کیوں کہ بخشائش تو رحمت پر منحصر ہے الخ جواب تحریر فرمایا کہ ایک علاج یہ سوچناہے کہ اعمال صرف مغفرت ہی کے لیے نہیں، بلکہ مالک کا حق ہے مملوک پر اور مغفرت مستقل تبرع وعنایت ہے۔