انفاس عیسی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سکون ودل جمعی اختیار میں نہیں، وہ مطلوب نہ ہوگا۔ حضرت والا کے صاحبِ اجازت کو لوگوں نے زبردستی میونسپلٹی کا ممبر بنا دیا، بالآخر حضرت کی خدمت میں لکھا تاکہ گلو خلاصی ہو۔ تحریر فرمایا: جب تک نسبت مع الخالق راسخ نہ ہو تعلق مع الخلق بلا ضرورت سراسر مضرت ہے اور جو منفعت سوچی جاتی ہے کہ ادائے حقِ خلق ہے، وہ حق خلق بھی جب ہی ادا ہوتا ہے کہ نسبت مع الخالق راسخ ہو جاوے ورنہ حق خلق ادا ہوتا ہے نہ حق خالق۔ یہ تجربہ ہے اور ایک کا نہیں بلکہ ہزاروں اہلِ بصیرت کا، اسی لیے ہم سے اور آپ سے زیادہ اہلِ تمکین نے ایسے تعلقات کو چھوڑ دیا ہے، حضرت ابراہیم بن ادھم بلخی ؒ، حضرت شجاع کرمانی ؒ کے واقعات معلوم ہیں اور حضراتِ خلفائے راشدین پر اپنے کو قیاس نہ کیا جاوے : کار پا کاں را قیاس از خود مگیر ایک طالب نے لکھا: مروت مجھ کو بہت ہے جس سے بعض دفعہ خلاِف شرع کام سرزد ہو جاتے ہیں، محض اس خیال سے کہ دوسرے کا دل نہ دُکھے، انکار اس قدر دشوار معلوم ہوتا ہے کہ پسینہ آجاتا ہے؟ جواب تحریر فرمایا کہ دشوار ہونے سے غیر اختیاری ہونا لازم نہیں آتا۔ جہاںمروت کرنا خلافِ شرع نہ ہو، اس مروت پر عمل جائز ہے اور جہاں خلافِ شرع ہو، جائز نہیں گو دشواری اور رتکلیف ہو، اس تکلیف کو برداشت کرو، اس کے سوا کوئی علاج نہیں۔ ایک طالب نے لکھا: تابعدار معمولات ادا کیے جاتا ہے، مگر قلب کی حالت بدستور ہے؟ تحریر فرمایا کہ کیا یہ نعمت نہیں کہ دو وقت روٹی ملے اور صحت وقوت بحالہا رہے گو اس میں ترقی نہ ہو۔ ایک طالب نے لکھا کہ میں اپنے آپ کو اس قابل نہیں پاتا کہ کچھ عرض معروض کر سکوں؟ فرمایا کہ ناقابلی کا اعتقاد اس طریق میں قابلی ہے۔ ایک طالب نے لکھا کہ جو کچھ معمولات ادا کرتا ہوں محض عادتًا کرتا ہوں، تحریر فرمایا کہ کیا اچھے کام کی عادت نعمت نہیں؟ ایک مبتدی طالب نے لکھا کہ حضور سے دُور ہوں، اذکار صحیح طریقہ سے کیوں کر کروں؟ جواب تحریر فرمایا کہ یہ معلوم کرنا کیا مشکل ہے، قلب اور زبان دونوں کو شریک رکھنا یہی طریق صحیح ہے۔ ان ہی صاحب نے یہ بھی درخواست کی تھی کہ اپنے فلاں مجاز سے فرماد یں، مجھے ایک مربتہ دوازدہ تسبیح کا ورد کرا دیں۔ جواب تحریر فرمایا کہ اس کی حاجت نہیں، یہ قیود غیر مقصود ہیں، مقصود صرف ذکر ہے، اگر کوئی نہایت موزوں رفتار سے چلتا ہو اور دوسرا غیر موزوں رفتار سے، تو اصل مقصود تو منزل پر پہنچنا ہے جو دونوں رفتار سے حاصل ہو جاتا ہے، آگے رہی موزونیت، اس میں اور مصالح زائدہ ہیں