آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
کرو۔دھوپ سائے والی حدیث سے استدلال کرتا ہوں کہ بیک وقت دھوپ اور سایہ میں مت بیٹھو، کیا مطلب؟ کہ اﷲ تعالیٰ کی نافرمانی و فرماں برداری دونوں کو جمع مت کرو کیوں کہ نافرمانی سے اندھیرے ہوں گے اور فرماں برداری سے اُجالے ہوں گے، دونوں کو جمع مت کرو، ہمت سے کام لو۔ حکیم الامت فرماتے ہیں کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ میں نظر کا بڑا کمزور ہوں اور ہمیشہ سے حسینوں کو دیکھنے کا عادی ہوں، حسینوں کو دیکھنے پر میں مجبور ہوجاتا ہوں، تو حضرت حکیم الامت مولانا تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ جوتے مارنے والا ایک مسٹنڈا اس کے ساتھ ہو اور کہے کہ یہ میری بیٹی او ر یہ میرا بیٹا ہے اور میں ایس پی ہوں او رپستول بھی لگا ہوا ہے اور جوتا بھی رکھتا ہے اور کہتا ہے کہ سنا ہے آپ بدنظری کے بہت پرانے مریض ہیں، آپ کو یہ احساس ہے کہ اب میں مقامِ مجبوریت پر فائز ہوں کیوں کہ میں حسینوں کو دیکھ کر پاگل ہوجاتا ہوں، مجبور ہوجاتا ہوں، تو آج مجھے آپ کے مقامِ مجبوریت کا مشاہدہ و معاینہ کرنا ہے۔ دوستو! یہ مقامِ مجبوریت آپ کو مقامِ محرومیت سے دوچار کردے گا۔ یاد رکھو! کسی عمر میں کوئی بھی مجبور نہیں ہے، صرف ہمت کی ضرورت ہے، مرتے دم تک تقویٰ فرض ہے تو معلوم ہوا کہ بندہ مرتے دم تک کسی ایسے موڑ پر نہیں آسکتا جہاں اس کے تقویٰ کی ہمت ختم ہوجائے ؎ یہ کیسے موڑ پہ لے آیا مجھ کو پیار مرا فراقِ شیخ میں کھویا گیا قرار مرا اس لیے کہتا ہوں کہ اﷲ اختر کو بھی اور آپ کو بھی اس قابل کردے کہ غیر اﷲ کے سائے اور اندھیرے بالکل ختم ہوجائیں اور ہمارا دل چاند کی طرح پورا روشن ہوجائے، ہمارا چہرہ حاملِ نسبتِ اولیائے صدیقین کے قلب کا ترجمان ہوجائے، میں اپنے لیے بھی اور آپ کے لیے بھی دعا گو ہوں اور دردِ دل سے منتظر بھی ہوں کہ اﷲ مجھے بھی یہ مقام دے دے اور آپ سب کو بھی یہ مقام جلد دے دے اور موت نہ آئے جب تک یہ مقام نصیب نہ ہوجائے۔ اور حرام لذت کی کشیدگی کی عادتِ خبیثہ سے توبہ کرلو، ایک دم پختہ ارادہ کر لو کہ اپنے مولیٰ کو ناراض کرکے حرام لذت نہیں لینی ہے، چاہے ہمیں چٹنی روٹی کھانی پڑے، اوّل تو اﷲ تعالیٰ ارحم الراحمین ہیں، جب آپ غم اٹھائیں گے تو آپ کے قلب میں اﷲ تعالیٰ دونوں جہاں کی لذت گھول دے گا، یہ ناممکن ہے کہ کوئی بندہ غم اُٹھائے، اﷲ کے راستے میں نظر بچائے اور اپنے شکستہ قلب میں تجلیاتِ الٰہیہ متواترہ، مسلسلہ، وافرہ، بازغہ نہ پائے۔ دیکھو مولوی اور صوفی جو ہوتا ہے اس کا مزاج عموماً عاشقانہ ہوتا ہے،