آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
پسند کرتے تھے مثلاً بیوی بچے یا سموسے پاپڑ اور کھچڑی کڑھی ساتھ جاتی ہے؟ گجراتیوں کے لیے ان کی مرغوب چیز پیش کرتا ہوں، غرض ان کے ساتھ کوئی چیز جاتی ہے؟ یا جسم سے گھڑی وغیرہ بھی اتار کر سفید کپڑے میں لپیٹ کر قبر میں دفن کردیتے ہیں۔ اﷲ نے جب انسان کو پیدا کیا تھا تو ننگا پیدا کیا تھا، بچہ ننگا پیدا ہوتا ہے یا وہاں سے لباس پہن کر آتا ہے؟ مگر بچہ ننگا اچھا لگتا ہے، چھوٹا سابچہ کچھ بھی نہیں پہنا ہوا ہے مگر لوگ اس کو پیار کرتے ہیں، لیکن کوئی بڈھا کپڑے اتار کے آئے تو اسے پیار کرو گے یا کہو گے کہ بڑے میاں پاگل ہوگئے ہیں، ان کو ڈاکٹر کے یہاں لے جاؤ ؟تو اﷲ تعالیٰ جب بندے کو اپنے پاس بلاتے ہیں تو کفن کے ساتھ بلاتے ہیں کہ ننگے مت آؤ۔ لہٰذا جب ہمیں اس دنیا سے کچھ نہیں لے جانا تو پھر ہم چھوٹنے والوں سے کیوں اتنی محبت کرتے ہیں؟ جس چیز کے ساتھ ہم جائیں گے اس سے کیوں نہ محبت کریں؟ اور وہ کیا چیز ہے؟ اچھا عمل اور اﷲ کی یاد، اﷲ تعالیٰ کی محبت اور نورِ تقویٰ۔ مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ قبر میں انسان کے ساتھ تقویٰ اور دین کا رنگ جاتا ہے ؎ رنگِ طاعت رنگِ تقویٰ رنگِ دیں تا ابد باقی بود بر عابدیں عبادت کا نور، تقویٰ کا نور اور دین کانور اﷲکے پاس جاتا ہے۔ اگر اﷲ قیامت کے دن پوچھیں کہ کیا لائے ہو؟تو آپ کیا کہیں گے؟ کوئی بزنس پیش کر سکتے ہو کہ اتنا بزنس چھوڑ کے آیا ہوں؟ شاندار مکان اور بلڈنگ چھوڑ کر آیا ہوں، بینک بیلنس چھوڑ کر آیا ہوں اور بڑے بڑے فارم اور باغات چھوڑ کر آیا ہوں۔ اﷲ پوچھیں گے کہ جو چھوڑ کر آئے ہو میرے سامنے اس کا تذکرہ مت کرو، یہ بتاؤ کہ میرے پاس کیا لے کر آئے ہو؟ تجارت تو تمہاری جوہانسبرگ میں رہ گئی، تمہارے باغ اور کھیتی اور گھوڑے اور ہاتھی اور جو بھی دنیا تھی وہ تو تم چھوڑ آئے ہو، یہ بتاؤ کہ یہاں کیا لائے ہو؟ تو جن لوگوں نے اﷲ کو خوب یا دکیا اور اﷲ والوں کے ساتھ رہ کر اﷲ کی محبت سیکھی، تو وہی اﷲ کے سامنے اﷲ کی محبت پیش کرسکیں گے۔حضرت شیخ پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی شان میرے شیخ ومرشد مولانا شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ کے پرانے خلیفہ تھے، حکیم الامت کے بڑے بڑے خلفاء حضرت کے شاگرد تھے اور حضرت کے سامنے باادب بیٹھتے تھے۔ مفتی اعظم پاکستان مفتی شفیع صاحب رحمۃ اﷲ علیہ حضرت کی مجلس میں حاضر ہوئے، تو جہاں لوگ