آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
۵) نماز کی ایک رکعت میں دو سجدوں کا راز ارشاد فرمایا کہ نماز میں رکوع ایک ہے لیکن سجدے دو کیوں ہیں ؟ علامہ شامی نے اس کا جواب دیا ہے کہ دو سجدے اس لیے ہیں کہ شیطان کو سجدے کا جب حکم ہواتو اس نے نہیں کیا تو رَغَمًا لِّلشَّیْطَانِشیطان کو ذلیل کرنے کے لیے اور اس کا دل جلانے کے لیے ہم انسانوں پر دو سجدے فرض کردیے گئے کہ اے مردود شیطان! تو نے ایک سجدہ بھی نہیں کیا، لے ہم دو سجدے کرتے ہیں تاکہ تو جل کر خاک ہوجائے۔۶) وضو کے بعد کی مسنون دعا اور اس کے اسرار ارشاد فرمایا کہ وضو کے بعد اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ پڑھنے کے بعد مسنون دعاہے: اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَھِّرِیْنَ؎ یعنی اے اللہ!مجھے توبہ کرنے والوں میں بنادے، ندامت ِقلب عطا فرمادے اور مجھے پاکی عطا فرمادے ۔ محدثِ عظیم ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ شرح مشکوٰۃ میں لکھتے ہیں کہ چوں کہ وضو میں ہاتھ پیر دھونا ہمارے اختیار میں تھا لیکن دل تک ہمارا ہاتھ نہیں پہنچ سکتاتو حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے یہ دعاسکھا کر اپنی اُمت کے دل کی پاکی کا سامان فرمادیاکہ اللہ میاں سے کہوکہ اے ا للہ جہاں تک ہمارے ہاتھ پہنچ گئے وہ اعضا ہم نے دھو لیے ، منہ دھو لیا، ہاتھ پاؤں دھو لیے، لیکن دل تک ہماری رسائی نہیں ہے، ہم اپنا دل پاک نہیں کرسکتے، کیوں کہ دل تک آپ ہی کا ہاتھ پہنچا ہوا ہے، لہٰذاآپ ہمیں توابین بناکر ہمارے قلب کو غیراللہ سے پاک فرمادیجیے تاکہ ہم سب گناہوں سے پاک ہو جائیں کیوں کہ اصلی طہارت اور پاکی گناہوں سے پاک ہونا ہے۔ ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:فَاِنَّ حَقِیْقَۃَ الطَّھَارَۃِ طَھَارَۃُ الْاَسْرَارِ مِنْ دَنَسِ الْاَغْیَارِ غیر اللہ کی گندگی سے پاک ہونااصلی طہارت ہے، کیوں کہ جہاں مردہ لیٹا رہتا ہے وہاں آپ بھی رہنا پسند نہیں کرتے چاہے آپ کا باپ ہی کیوں نہ ہو۔ اگر باپ بھی مر جائے تو جلدی سے غسل دے کر قبرستان پہنچاتے ہیں تاکہ دیر نہ ہوجائے۔ بس جہاں کوئی مردہ ہو آپ وہاں رہنا پسند نہیں کرتے، آپ وہاں کھانا نہیں کھا سکتے کہ قے ہو جائے گی۔ آپ کا مزاج تو اتنا لطیف ہے جبکہ آپ لطیف نہیں عبداللطیف ہیں، لطیف تواللہ تعالیٰ ------------------------------