آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
لاؤ مثلاً نماز کے وقت جماعت سے نماز پڑھ لو، رمضان شریف کے روزے رکھو، حج فرض ہوگیا تو حج کرلو۔بیویوں سے حسنِ سلوک کی خدائی سفارش اور بیوی کو پیار سے رکھو، کیوں کہ اﷲ تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں ان کے لیے سفارش فرمائی عَاشِرُوۡہُنَّ بِالۡمَعۡرُوۡفِ کہ اپنی بیویوں سے بھلائی سے پیش آؤ، انہیں پیار محبت سے رکھو، وہ صرف تمہاری بیوی ہی نہیں اﷲ کی بندی بھی ہے، اگر تمہاری بیٹی کو تمہارا داماد ستائے تو تم کتنے غمگین ہوتے ہو اور پِیروں سےتعویذیں مانگتے ہو، تم اپنی جس بیوی کو ستا رہے ہو وہ بھی تو کسی کی بیٹی ہے، اﷲ کی بندی ہے، اگر اس سے ایک لاکھ خطائیں ہوجائیں سب معاف کردو، اس کی برکت سے ان شاء اﷲ قیامت کے دن آپ بھی معاف کردیے جائیں گے۔بیوی کی خطا معاف کرنے پر انعامِ مغفرت حضرت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص کی بیوی سے کھانے میں غلطی سے نمک تیز ہوگیا، وہ مزدور آدمی تھا، کئی مدت بعد تھوڑا تھوڑا پیسہ جمع کرکے کھانے کے لیے مرغی لایا تھا، اب کھانے کے لیے بے چینتھا، لیکن جب اس نے منہ میں لقمہ رکھا تو زیادہ نمک سے کھایا نہیں گیا، صبر کرکے سوگیا، دل میں سوچا کہ اگر میری بیٹی سے نمک تیز ہوتا اور داماد پٹائی کرتا تو مجھے غم ہوتا، تو میں کیوں اپنی بیوی کی پٹائی کروں؟ میں اسے اﷲ کے لیے معاف کرتا ہوں، لیکن اس نے اﷲ سے سودا کرلیا کہ اے خدا! میں آپ کی بندی کو معاف کرتا ہوں، لیکن میں بھی آپ کا بندہ ہوں، قیامت کے دن اس معافی کے بدلے میں آپ مجھے معاف کردیجیے گا۔ اس کا نام ہے سودا کرنا۔ جیسے ایک شخص نے کہا کہ نظر بچانے پر آپ کا وعدہ ہے کہ ہم اس کے دل کو ایمان کی مٹھاس دیں گے، تو میں نے اپنی آنکھ کی مٹھاس آپ پر قربان کردی اور کسی کالی گوری کو نہیں دیکھا، اس کے بدلے میں اے آسمان والے! میں آپ سے سودا کرتا ہوں کہ میرے دل کو اپنی مٹھاس دے دے۔ محدثین نے لکھا ہے کہ جس کے دل میں ایمان کی مٹھاس داخل ہوگئی اس کا خاتمہ ایمان پر ہوتا ہے، لہٰذا اے اللہ! میرا خاتمہ بھی ایمان پر کردے۔ ارے میاں! ہر وقت مالک سے سودا کرو۔ تو اس نے اپنی بیوی کو نمک تیز کرنے پر معاف کردیا، تو جب اس کا انتقال ہوا تو ایک بزرگ نے اسے