آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
تمہارا منبر منبر ہوگا، تمہارا سجدہ سجدہ ہوگا، تمہاری تلاوت تلاوت ہوگی، ورنہ روحانیت نہیں رہے گی۔شریعت و طریقت کی تفہیم ایک مثال سے شریعت اسٹرکچر ہے اور اﷲ تعالیٰ کی محبت وخشیت اس کی فنشنگ ہے، شریعت کا علم صورتِ کباب ہے، بغیر تلے ہوئے کچے کباب کے مانند ہے اور طریقت کیا ہے کہ اس کچے کباب کو اﷲ کے عشق میں جلا بھنا کر گرما گرم کر دو، تیز آگ لگاؤ اور کڑھائی میں سرسوں کا تیل ڈالو اور کچے کباب کو تل دو، تو اتنی دور تک خوشبو جائے گی کہ ہندو بھی گزرے گا تو وہ بھی کہے گا کہ ’’بوئے کباب مارا مسلمان کرد‘‘ اس کباب کی خوشبو نے تو مجھے مسلمان کردیا۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ ایک ہندو لڑکا مسلمان ہوگیا جو توتلا تھا۔ تو میرے شیخ نے فرمایاکہ ہندو چوں کہ گائے کا گوشت نہیں کھاتے، گائے کو وہ ماں کہتے ہیں، لہٰذا وہ لحمِ مادر نہیں کھا سکتے اور گائے کا کباب زیادہ اچھا ہوتا ہے بکرے کے کباب سے، تو کہیں سے دعوت آئی اور کسی نے طلبہ کے لیے گرما گرم کباب بھیجے، تو اس نومسلم ہندو لڑکے نے زندگی میں پہلی دفعہ گائے کا گرما گرم خوشبودار تلا ہوا کباب کھایا، تو وہ ظالم کہنے لگا کہ آہ! کیا مزہ ہے مسلمانوں کے پاس، الحمدﷲ کہ میں مسلمان ہوگیا۔ اب کئی دن گزرگئے اور کہیں سے دعوت نہیں آئی تو اسے کباب کی یاد ستانے لگی کہ پھر کب دعوت آئے گی، تو وہ اپنے طالب علم ساتھیوں سے توتلی زبان میں کہتا تھا کہ ٹٹبیہ ہی لیے پھرٹ ہو یا کہوں دعوٹ وعوٹ بھی ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن اس زبان کو سمجھ سکتے ہیں اعظم گڑھ کی، جونپور کی زبان میں وہ کہتا تھا کہ کتاب ہی لیے پھرتے ہو یا کہیں دعوت وعوت بھی ہے، کباب کب ملے گا؟ تو میرے شیخ فرماتے تھے کہ علم کباب ہے مگر کچے کباب کی ٹکیہ ہے، بجمیع اجزائہٖ وہ کباب ہے، سارا قیمہ پسا ہوا ہے، بڑی الائچی چھوٹی الائچی لونگ جتنے اجزاء شامی کباب میں ہوتے ہیں سب ہیں مگر تلا نہیں گیا، اب اس کباب کو جو کھائے گا تھوکے گا۔ آج لوگوں کو یہی شکایت ہے کہ میاں مولویوں کی کون سنے؟ ان کے پاس کوئی مزہ نہیں ہے، یہ کچے کباب ہیں۔ لیکن اگر اسی کچے کباب کو کڑھائی میں ڈال کر اور سرسوں کا تیل ڈال کر نیچے آگ جلاؤ اور کباب تل کے گرما گرم سرخ ہو جائے پھر دیکھو وہ کیسے مست کرتا ہے؟ اب کون ظالم ہے جو وہاں سے گزر جائےاور کھائے نہیں؟ کھائے گا نہیں تو کم از کم سونگھ تو لے گا اور واہ رے کباب! واہ رے کباب! واہ رے کباب! کرتا رہے گا۔