آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
کفر ہم نسبت بخالق حکمت است کفر بھی جو اﷲ نے پیدا کیا ہے اﷲ کی طرف سے وہ حکمت ہے۔ اب کیا حکمت ہے جنت میں یہ سب راز اﷲ ظاہر کردے گا۔ یہاں بس ایمان لاؤ، اﷲہمیں کفر سے بچا دے۔بعض کفار کے قلوب پر مہرِ کفر ثبت ہونے کی وجہ اسی طرح حق تعالیٰ کا یہ فیصلہ جوقرآنِ پاک میں ہے: اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ طَبَعَ اللہُ عَلٰی قُلُوۡبِہِمۡ؎ ہم نے ان کے دلوں پر مہر لگا دی، تو یہاں بھی یہی وسوسہ آسکتا ہے کہ بھئی اﷲ نے مہر لگا دی تو کسی کافر کے کافر ہونے میں اس کا کیا قصور ہے؟ تو اس کا جواب دوسری جگہ اﷲ تعالیٰ نے دیا: بَلۡ طَبَعَ اللہُ عَلَیۡہَا بِکُفۡرِہِمۡ؎ ان کی بدمعاشیوں کی وجہ سے اﷲ نے ان کے دلوں پر مہر لگادی۔ انہوں نے اس قدر کفر و بغاوت کیا، نبیوں کو قتل کیا کہ ان کے کفر کی وجہ سے اﷲ تعالیٰ نے ان کے قلوب پر اپنا غضب نازل فرمایا۔ یہ انزالِ عقوبت ہے، انتقام ہے، یہ غضب ِالٰہی ہے، اِرَادَۃُ الْاِنْتِقَامِ مِنَ الْعُصَاۃِ ہے تو اﷲ نے خود فرما دیا کہ میں نے ان پر جو مہر لگائی وہ میری وجہ سے نہیں ہے ان ہی خبیثوں کی وجہ سے ہے۔مسلسل کفر کرتے تھے، مانتے ہی نہیں تھے۔ تو بوجہ کفر و سرکشی اگر اﷲ سزا دے تو یہ عین عدل ہے۔ یہ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کی تقریر ہے۔ فرمایا کہ ان کے دلوں پر مہر لگا دینا کہ ان کو ہدایت نصیب نہ ہو یہ ظلم نہیں ہے کیوں کہ یہ مہر بِکُفْرِھِمْہے، کیوں کفر کیا تم نے؟ اور کفر بھی کیسا؟ مسلسل، مانتے ہی نہیں تھے۔ تو اﷲتعالیٰ کی طرف سے جو بھی ہے سب حکمت کے ساتھ ہے، اﷲ کا ہر فعل حکیمانہ ہے، کوئی فعل حکمت سے خالی نہیں ہے، یہی اجمالی ایمان کافی ہے جیسے تقدیر ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں بھئی ہماری قسمت میں تو لکھا ہوا تھا کہ میں چوری کروں تو اس میں میرا کیا قصور ہے؟ اگر اﷲ نہ لکھتے تو میں چوری نہ کرتا، اﷲ نہ لکھتے تو میں زِنا نہ کرتا، سب ان ہی کا لکھاہوا ہے لہٰذا میں ویسا ہی کررہا ہوں۔ تو اس کا جواب میرے شیخ ------------------------------